محترم مولوی عبدالکریم صاحب ہلالپوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23فروری 2011ء میں محترم مولوی عبدالکریم صاحب ہلالپوری کا ذکرخیر آپ کے بھانجے مکرم محمد اسلم سجاد صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ قبل ازیں الفضل انٹرنیشنل 15 ؍اگست 2014ء کے ’الفضل ڈائجسٹ‘ میں بھی آپ کا ذکر شائع ہوچکا ہے۔
محترم مولوی عبدالکریم صاحب ہاکی کے بہت اچھے کھلاڑی تھے۔ ربوہ میں خدام کے سالانہ اجتماع میں ایک سابق فوجی محترم کرنل شیرا صاحب بہت بارعب انداز میں فوجی ورزش کروایا کرتے تھے اور خدام اُن سے سہمے رہتے تھے۔ ایک دن اُن کی جگہ محترم مولوی صاحب کو دیکھ کر خدام نے سکون محسوس کیا۔ آپ نے مختلف ورزشیں کروانے کے بعد ڈنٹر پیلنے کو کہا تو بعض خدام نے کہا کہ مولوی صاحب یہ کام آپ بھی ہمارے ساتھ کریں۔ خدام کا خیال تھا کہ مولوی آدمی ہیں، کہاں تک کرسکیں گے۔ آپ نے خدام سے وعدہ لیا کہ پھر جب تک میں ڈنڈ نکالوں، تم بھی میرے ساتھ ہی ڈنڈ نکالتے رہوگے۔ چنانچہ آپ نے خدام کے ساتھ مل کر ڈنڈ نکالنے شروع کئے تو کچھ ہی دیر میں خدام کو اندازہ ہوگیا کہ مولوی صاحب تھکنے والے نہیں۔ یہ منظر دیدنی تھا کہ قریباً تمام خدام بے دَم ہونے لگے اور آخر خدام نے اپنی جسارت پر معذرت کی اور یہ سلسلہ ختم ہوا۔
ربوہ میں ایک مرتبہ کیروسین آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی۔ کسی نے کہا کہ ایک ہی صورت ہے کہ کوئی شخص دھاتی پرات کو سینے پر رکھ کر تیزی سے اور صحیح نشانہ اور مہارت کے ساتھ کُود کر آئل ٹینکر کی ٹاپ بند کردے۔ پرات لائی گئی تو ایک دبلے پتلے مگر پھُرتیلے نوجوان نے آناً فاناً یہ مہم کامیابی سے سر کرلی۔ یہ مولوی صاحب ہی تھے۔
محترم مولوی صاحب کا انتقام بھی عجیب تھا۔ ایک صاحب نے آپ پر ظلم کرتے ہوئے بہت نقصان پہنچایا۔ آپ نے اپنے جذبات پر قابو رکھتے ہوئے کوئی جوابی کارروائی نہ کی اور معاملہ خدا پر چھوڑ کر لندن جا بسے۔ کافی عرصہ بعد آپ کار پر لندن سے پاکستان آئے تو اُنہی صاحب نے آپ سے درخواست کی کہ اُن کی فیملی کو چند دن کے لئے شمالی علاقوں کی سیر کروادیں۔ آپ نے ہاں کردی اور جانے سے پہلے کہنے لگے کہ اب میرے قابو آیا ہے، اب بدلہ لوں گا۔ ہمیں کچھ وہم بھی گزرے۔ جب آپ واپس آگئے تو پوچھنے پر ہنستے ہوئے بتایا کہ مَیں نے خوب بدلہ لیا، وہ چیختا رہا لیکن مَیں نے نہ اُس سے پٹرول کے پیسے لئے، نہ اُن کو کھانے پینے پر کچھ خرچ کرنے دیا۔
اس واقعہ کے بعد ان صاحب نے کبھی مولوی صاحب کے خلاف بات تک نہ کی بلکہ بارہا انہیں مولوی صاحب کے لئے تعریفی کلمات کہتے ہی سنا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں