محترم چودھری ظہور احمد باجوہ صاحب کی وفات

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍فروری 2002ء میں محترم چودھری ظہور احمد باجوہ صاحب صدر، صدر انجمن احمدیہ کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 19؍فروری 2002ء کی شام بعمر 83 سال ربوہ میں وفات پاگئے اور اگلے روز بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لندن میں آپ کی نماز جنازہ غائب بھی پڑھائی۔

محترم چوہدری صاحب 20؍اپریل 1919ء کو چک33جنوبی ضلع سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم چودھری شیر محمد صاحب تھے جنہیں خلافت ثانیہ کے ابتدائی دَور میں اپنے خاندان میں سب سے پہلے قبول احمدیت کی سعادت عطا ہوئی۔محترم چودھری صاحب نے مڈل مقامی طور پر کیا اور پھر قادیان میں تعلیم کا آغاز کیا لیکن والدہ کی وفات کے بعد آپ کو واپس بلالیا گیا اور لالیاں سے میٹرک کیا، بہاولپور سے F.A. اور فیصل آباد سے 1939ء میں B.A. کیا اور دفتر ڈسٹرکٹ سیالکوٹ سے ملازمت کا آغاز کیا۔ تین چار ماہ بعد دہلی میں ملازم ہوگئے۔ 1944ء میں آپ نے اپنی زندگی وقف کردی اور 14؍جنوری 1946ء کو آپ کی پہلی تقرری بطور امام مسجد فضل لندن ہوئی۔ 1949ء میں آپ واپس ربوہ تشریف لائے تو اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری مقرر ہوئے۔ 1950ء میں دوبارہ انگلستان تشریف لے گئے اور 1955ء میں واپس ربوہ آئے جہاں بطور قائمقام وکیل التبشیر، ناظر زراعت، ناظر صنعت و تجارت، ناظر امور عامہ، پرائیویٹ سیکرٹری، ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد اور ناظر زراعت خدمات بجالاتے رہے۔ 7؍اگست 1995ء کو ایڈیشنل ناظر اعلیٰ مقرر ہوئے، 11؍دسمبر 1997ء کو صدر، صدر انجمن احمدیہ کا اہم عہدہ بھی آپ کے سپرد کیا گیااور تا وفات ان دونوں حیثیتوں سے خدمات سرانجام دیتے رہے ۔
نصف صدی سے زائد عرصہ میں آپ کو نہایت اہم فرائض سرانجام دینے کا موقع ملا۔ آپ کا خدمت دین سے بھرپور وقف بلاشبہ خلافت سے وابستگی، نظام سلسلہ کی اطاعت اور انتھک محنت کا آئینہ دار ہے۔ آپ ایک پر وقار، صائب الرائے شخصیت کے مالک اور اخلاص و وفا کا عمدہ نمونہ تھے۔ آپ نے اپنی بیگم کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں یادگار چھوڑ ی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں