محترم چودھری محمد حسین واہلہ صاحب

مکرم چوہدری محمد حسین واہلہ صاحب 21 ستمبر 2006ء کو 80 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ آپ چک 87 شمالی ضلع سرگودھا کے معزز زمیندار تھے۔روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم نومبر 2006ء میں آپ کے بارہ میں مکرم مولانا محمد ابراہیم بھامبڑی صاحب کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔
محترم واہلہ صاحب اپنی اولاد کو دینی ماحول میں رکھ کر تربیت دینے کی خاطر 1977ء میں ربوہ آگئے اور یہاں خود بھی خدمت دین کی خوب توفیق پائی۔ 1982ء میں اپنا مکان بھی تعمیر کرلیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجھے نصف صدی سے زائد مسلسل اپنے محلہ میں بطور صدر جماعت کام کرنے کی توفیق ملی ہے۔ مکرم واہلہ صاحب لمبا عرصہ بطور سیکرٹری امورعامہ میرے ساتھ خدمت سلسلہ کرتے رہے۔ آپ گریجویٹ تھے، علم و فضل میں مجھ سے بہتر تھے لیکن بہت اکرام سے پیش آتے تھے۔ بڑی ذمہ داری اور اخلاص سے کام کرتے تھے۔ شخصیت پُروقار تھی۔ اصلاح بین الناس کا کام بڑی عمدگی سے کرتے تھے۔ ہر ایک کی بہتری کے خواہاں تھے۔ محکمہ قضاء میں آنریری قاضی تھے۔
واہلہ صاحب صلہ رحمی کرنے والے اور ملازم سے نہایت عمدہ سلوک کرنے والے تھے۔ اُن کے ملازم کو مَیں پہلے اُن کا کوئی رشتہ دار سمجھتا تھا۔ آپ کو کبھی میں نے دکانوں اور فضول مجلسوں میں بیٹھے نہیں دیکھا۔ نہ گھر سے کبھی ننگے سر نکلتے تھے۔ تمباکو نوشی وغیرہ کی کوئی لغو عادت نہیں تھی۔ صفائی پسند تھے۔ لباس ڈھیلا ڈھالا اور پُروقار ہوتا تھا۔ اس حدیث کی تصویر تھے کہ اہل جنت سادہ مزاج ہوتے ہیں۔ کوئی ان میں نمودونمائش نہیں ہوتی۔ ان کا قول و فعل سدید ہوتا ہے۔
آپ صوم و صلوٰۃ (باجماعت) کے پابند تھے۔ ہمیشہ پہلی صف میں نظر آتے۔ مالی جہاد میں بہت اچھے تھے، موصی تھے، کبھی کسی بھی چندہ میں بقایادار نہیں رہے۔ جوانی میں والی بال کے بہترین کھلاڑی بھی تھے۔
آنحضرتﷺ نے فرمایا مجھے غرباء میں تلاش کیا کرو۔ واہلہ صاحب غرباء کا خیال بھی رکھا کرتے تھے۔ آپ کا معمول تھا کہ عید الفطر کے موقع پر مجھے اپنے ساتھ لے کر مستحقین میں نقدی اور مٹھائی کے ڈبے تقسیم کیا کرتے تھے۔ یہ کام اخفاء کے ساتھ ہوتا تھا۔ میرا اُن سے تعلق ان کی خوش خلقی اور نیکی کی وجہ سے تھا۔ آپ بہت اچھے دوست و بھائی تھے۔ آپ نے اولاد بھی نیک پیچھے چھوڑی۔ ایک بیٹا مکرم منور احمد واہلہ صاحب واقف زندگی ہیں اور عملہ حفاظت خاص کے نائب افسر ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں