معجزہ تھا تیری دعاؤں کا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍مئی 2010ء میں مکرم رانا مبارک احمدصاحب آف لاہور لکھتے ہیں کہ مورخہ 16مئی 2009ء کو خاکسارکا بیٹا عطاء النور سیڑھیوں سے گرا اور دیوار کے ساتھ ٹکرا گیا جس سے بے تحاشا خون بہہ نکلا۔ فوری طورپر جنرل ہسپتال لاہور کے ایمرجنسی اپریشن روم میں پہنچا دیا اور اُسی رات تین گھنٹے کا آپریشن کیا گیا۔ شدید خطرہ کی حالت تھی اور صرف 10فیصد بچنے کے چانس تھے۔ ایسے میں سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کوبذریعہ فیکس دعا کی درخواست کی گئی تو حضور انور کی طرف سے جواب آیا: ’’اللہ فضل فرمائے ۔ اپنے بیٹے کو حسب ذیل ہومیوپیتھی کا نسخہ بھی استعمال کروائیں اللہ آپ کے بیٹے کو کامل وعاجل شفا عطا فرمائے اورصحت والی زندگی سے نوازے‘‘۔ ہومیوپیتھی کا نسخہ یہ تھا: Arnica+Nat Sulphروزانہ ایک خوراک چاردن اس کے بعد ہفتہ کے وقفہ سے دوخوراکیں۔
پھر سب ڈاکٹر حیران تھے اور اس آپریشن کی کامیابی پر مبارکباد دے رہے تھے۔ بعد میں خون کا پریشر دماغ کے دوسری طرف چلا گیا تو 21؍مئی 2009ء کو دوبارہ آپریشن کرنا پڑا جس میں کامیابی کا امکان اَور بھی کم تھا۔ چنانچہ حضور کو پھر بذریعہ فیکس درخواست دعا کی۔ جس کا جواب ملا کہ اللہ تعالیٰ آپ کے بیٹے کوصحت والی لمبی زندگی سے نوازے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوسرا آپریشن بھی کامیاب رہا ۔ 29مئی کو تیسرے آپریشن کی ضرورت پڑی کیونکہ دماغ کے اوپر والے حصے میں پیپ پڑھ گئی تھی۔ یہ آپریشن بہت خطرناک تھا ڈاکٹر آپریشن کی کامیابی پر پوری طرح مطمئن نہیں تھے۔ حضور انور کی خدمت میں بذریعہ فیکس درخواست دعا کی۔ حضور نے اپنے خط میں دعا دی کہ اللہ تعالیٰ معجزانہ طورپر شفا اورصحت دے اورعزیز کو عمردراز بخشے ۔ آخر ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے دماغ کے حصہ میں سے پیپ صاف کردی اورڈیڑھ انچ مربع سر کی ہڈی بھی نکال دی۔ ڈاکٹر بھی اس تیسرے آپریشن کی کامیابی پر بڑے حیران تھے اورخود کہتے تھے کہ یہ تو صرف دعا کا معجزہ ہے۔ آخر اللہ تعالیٰ کے فضل سے بیٹا ہسپتال سے ڈسچارج ہوکر 16جون کو گھر آگیا۔
اس وقت دنیا میں کئی کروڑ احمدی ہیں اوربہت سے دن رات اس جماعت میں شامل ہورہے ہیں لیکن ہر ایک احمدی کے لئے یہ دعائیں معجزہ دکھاتی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں