مکرم سید مبشرات احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4فروری 2011ء میں مکرمہ پروفیسر سیّدہ نسیم سعید صاحبہ نے ایک مختصر مضمون میں اپنے بھائی مکرم سید مبشرات احمد صاحب کا ذکرخیر کیا ہے جو 14جنوری 2011ء کو 80 سال کی عمر میں کینیڈا میں انتقال کرگئے اور پِیس ویلیج میں قطعہ موصیان میں مدفون ہوئے۔
حضرت ڈاکٹر سید شفیع احمد صاحبؓ محقّق دہلوی اور محترم بیگم شفیع (صحافیہ اور تحریک پاکستان کی مجاہدہ) کے بیٹے مکرم سید مبشرات احمد صاحب تیس سال تک زرعی ترقیاتی بنک پاکستان میں کام کرتے رہے۔ رشوت نہ خود لیتے، نہ لینے دیتے۔ دعوت الی اللہ کھل کر کرتے جس کی وجہ سے کئی خطرات بھی مول لئے۔ 1988ء میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے کر جرمنی آگئے۔ آپ اُس وقت بنک میں ڈائریکٹر تھے۔ 1989ء میں کینیڈا میں آبسے۔ آپ کی ساری زندگی خدمت دین سے عبارت تھی۔ 1953ء میں جب لاہور کے پریسوں نے الفضل چھاپنے سے انکار کردیا تو آپ بڑی جرأت کے ساتھ اپنی والدہ کے دستکاریؔ پریس میں اخبار چھپواتے رہے۔ نہایت مخیّر تھے۔ جرمنی میں تعمیر مساجد کے لئے ہزاروں مارک ادا کئے۔ کینیڈا میں بھی آٹوا مشن کے لئے دس ہزار ڈالر ادا کئے۔
آپ تلاوت صبح و شام کرتے۔ ساری دنیا کی سیر کی اور اس دوران ہوائی جہاز میں کثرت سے قرآن کریم پڑھا کرتے۔ آپ کی اہلیہ چار سال کی بیماری کے بعد 2010ء میں انتقال کرگئیں۔ اُن کی تیمارداری میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ آپ کی دو بیٹیاں ہیں جو جرمنی میں مقیم ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں