مکرم شاہد احمد پرویز صاحب

عزیزم مکرم شاہد احمد پرویز صاحب جامعہ احمدیہ ربوہ میں درجہ شاہد کے طالب علم تھے۔ 24؍ مئی 2004ء کو وقارِ عمل کے دوران بجلی کا کرنٹ لگنے سے 22 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔
آپ حضرت میاں جان محمد صاحبؓ آف پھیروچچی کے پوتے تھے۔ 5؍فروری 1982ء کو مکرم سعید احمد صاحب آف محمود آباد سندھ کے ہاں چار بھائیوں اور تین بہنوں کے بعد پیدا ہوئے۔ شروع ہی سے خدمت دین اور جماعتی کاموں کا بہت شوق تھا۔ 1997ء میں میٹرک کا امتحان پاس کرکے اپنی زندگی وقف کردی اور جامعہ احمدیہ ربوہ میں داخل ہوگئے جہاں 7 سال ایک اچھے بااخلاق اور باوقار طالب علم کی حیثیت سے گذارے۔ کلاس میں ہمیشہ اعلیٰ پوزیشن حاصل کرتے رہے۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ دیگر سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتے۔ کرکٹ اور والی بال کے اچھے کھلاڑی تھے۔ علاوہ ازیں صوم و صلوٰۃ کی التزام کے ساتھ پابندی کرنے والے اور بہت دعاگو طالب علم تھے۔ خلافت کے ساتھ ایک خاص محبت اور وفا کا خادمانہ تعلق تھا۔
ناصر ہوسٹل میں منتظم تربیت، نائب زعیم اور قائمقام زعیم رہے۔ علاوہ ازیں خدام الاحمدیہ پاکستان میں چار سال سے بطور معاون مہتمم خدمات بجالارہے تھے۔ بہت خوش اخلاق اور شگفتہ مزاج تھے۔ ہنسی مذاق میں بھی محبت کا پہلو غالب ہوتا اور ادب کا خیال رکھتے تھے۔ نہایت پیاری، پیار کرنے والی اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔
ان کی وفات کے دو دن بعد 26؍مئی 2004ء کو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ان کی نمازِ جنازہ غائب جرمنی میں پڑھائی۔ مرحوم موصی تھے۔
آپ کا مختصر ذکر خیر ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جولائی 2004ء میں کیا گیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں