مکرم غلام قادر صاحب شہید اور مکرم چودھری عنایت اللہ صاحب شہید

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ فروری 2012ء میں شامل اشاعت درج ذیل شہداء احمدیت کا تذکرہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے خطباتِ جمعہ کے حوالے سے شامل اشاعت ہے۔
مکرم غلام قادر صاحب کے والد روشن دین صاحب ضلع گوجرانوالہ میں آباد تھے اور اپنے چار بھائیوں میں سے اکیلے احمدی تھے۔ غلام قادر صاحب کی شادی ترگڑی ضلع گوجرانوالہ میں ہوئی۔ آپ کی بیوی ایک جان لیوا بیماری کے باعث آپ کی زندگی میں ہی فوت ہوگئی تھیں۔ آپ کنگنی والا ضلع گوجرانوالہ میں مقیم تھے۔
آپ کے بیٹے خالد محمود کا بیان ہے کہ ایک دن جلوس آیا مگر والد صاحب گھر پر موجود نہ تھے اور جلوس کو لوگوں نے واپس لوٹادیا۔ جب آپ کو اس واقعہ کی اطلاع ہوئی تو آپ تھانہ گئے اور پولیس کو مطلع کیا۔ چنانچہ آپ کے ساتھ تھانیدار آیا۔ اس نے گاؤں میں ایک قصاب کو ڈانٹا جو کہ بدمعاش اور مخالفِ احمدیت تھا اور یقین دلا کر چلا گیا کہ آپ کو اب کوئی کچھ نہیں کہے گا اور ایک حوالدار کی ڈیوٹی لگائی کہ ان کے گھروں کی حفاظت کرنا۔ اس نے بھی اپنی طرف سے تسلّی دی اور کہا کہ آپ گھبرائیں نہیں رات کوپولیس کے آدمی سول کپڑوں میں آ جائیں گے اور آپ کی حفاظت کریں گے مگر رات بھر کوئی نہ آیا۔اسی رات خریدے گئے پیشہ ور قاتلوں کا ایک گروہ دو احمدیوں کو کسی اَور جگہ شہید کرکے پہلے چودھری عنایت اللہ صاحب کے پاس آیا اور ان کو پکڑ کر ساتھ لے گیا اور انہیں پوچھا کہ وہ جو تھانے روز جاتا ہے اس کا گھر کون سا ہے؟ چنانچہ وہ ساتھ ہولیے اور غلام قادر شہید کے دروازے کی نشاندہی کی اور قاتلوں کے کہنے پر ان کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ یہ سحری کا وقت تھا۔ غلام قادر صاحب نے پوچھا کون ہے۔ تو انہوں نے بتایا کہ میں عنایت اللہ ہوں۔ چنانچہ آپ نے بلاتردّد دروازہ کھول دیا۔ جونہی آپ باہر آئے تو قاتلوں نے آپ کو گھیر لیا اور مجبور کرکے دونوں یعنی غلام قادر صاحب اور عنایت اللہ صاحب کو گاؤں سے باہر لے گئے اور باہر کھیتوں میں دونوں کو شہید کر ڈالا۔ یہ دردناک واقعہ 2؍جون 1974ء کو پیش آیا۔ غلام قادر صاحب شہیدنے پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑیں۔
مکرم عنایت اللہ صاحب شہید قادیان کے نزدیکی گاؤں کھارا کے رہنے والے تھے۔ ان کے والد فضل دین صاحب اور والدہ محترمہ سراج بی بی صاحبہ بہت نیک اور مخلص احمدی تھے۔انہوں نے پسماندگان میں بیوہ حنیفاں بی بی صاحبہ، ایک بیٹا اوردو بیٹیاں چھوڑیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں