مکرم مولوی عبدالغفور صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍اکتوبر 2011ء میں میں مکرمہ امۃالباسط صاحبہ کے قلم سے اُن کے والد محترم مولوی عبدالغفور صاحب کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
محترم مولوی عبدالغفور صاحب 1928ء میں قادیان میں پیدا ہوئے اور میٹرک تک وہیں سے تعلیم حاصل کی۔ والد مالی تھے جو آپ کے بچپن میں ہی وفات پاگئے۔ غربت کے باوجود خدمت کا بے حد جذبہ تھا چنانچہ رقم اُدھار لے کر دہلی میں ہونے والے جلسہ مصلح موعود میں شریک ہوئے۔ تقسیم ہند ہوئی تو آپ کراچی میں تھے۔ حفاظتِ مرکز کے لئے فوراً لاہور پہنچے اور بذریعہ ٹرک قادیان چلے گئے جہاں زندگی کی پرواہ کئے بغیر ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے۔ بعدازاں ہجرت کرکے سرشمیر (ضلع فیصل آباد) میں آباد ہوئے۔ وہاں کی احمدیہ مسجد کو پختہ تعمیر کروایا۔ بعدازاں ربوہ منتقل ہوگئے۔ یہاں بھی محلہ کی مسجد کی توسیع اپنی نگرانی میں کروائی۔ تیس سال سیکرٹری مال کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔ روزانہ صبح صلّ علیٰ کرتے ہوئے مسجد پہنچتے۔
آپ خلافت کا بے حد احترام کرتے۔ چونکہ بچپن قادیان میں گزرا تھا اور آپ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ہم عمر بھی تھے اس لئے پہلے بے تکلّفی سے حضورؒ کا نام لے لیا کرتے تھے لیکن خلیفہ منتخب ہونے کے فوراً بعد نہایت محبت اور احترام سے نام لیتے۔ نہایت متقی، صاف گو اور دیندار انسان تھے۔ 14 مئی 2011ء کو وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں