مکرم پروفیسر چودھری صادق علی صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 4فروری 2022ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍جون 2014ء میں محترم صادق علی صاحب کا مختصر ذکرخیر کرتے ہوئے اُن کی بیٹی مکرمہ فوزیہ شکیل صاحبہ رقمطراز ہیں کہ مرحوم تقویٰ کی باریک راہوں پر چلنے کی کوشش کرتے اور دکھاوے کو سخت ناپسند کرتے۔ غیبت سے اتنی نفرت تھی کہ ایک بار کسی کے متعلق گھر میں بات ہورہی تھی تو آپ سے پوچھا گیا کہ آپ کی فلاں شخص کے بارے میں کیا رائے ہے؟ آپ یہ کہہ کر اُٹھ گئے کہ مَیں نے اپنے خدا سے وعدہ کیا ہے کہ مَیں چغلی نہیں کروں گا۔

آپ بہت صائب الرائے تھے۔ لوگ مختلف امور میں مشورہ لینے آتے۔ بہت سے لوگ اپنی امانات بصورت زیور و نقدی آپ کے پاس رکھواتے اور آپ اُن کی ہر طرح سے حفاظت کرتے۔ ہومیوپیتھی کا مطالعہ بھی شوق سے کرتے اور کئی مریضوں کے لیے دوائی خود تیار کرکے عیادت کے لیے جاتے۔ وصیت کے نظام میں شمولیت پر بہت زور دیتے۔ حضورانور ایدہ اللہ کے اس حوالے سے ارشاد کے بعد تو مجھے ہر فون پر توجہ دلاتے اور آپ کی بار بار کی نصیحت پر ہی مَیں اس نظام میں شامل ہوئی۔ آپ بچپن میں قرآن کریم میں بیان فرمودہ سچی کہانیاں ہمیں سنایا کرتے۔نظمیں شوق سے سنتے۔ اپنے والدین کو یاد کرتے اور اُن کے دوستوں کا خیال رکھتے۔مجھے اُن کی آخری نصیحت یہی تھی کہ نظام خلافت سے جُڑے رہنا اور رشتہ داروں سے میل جول رکھنا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

مکرم پروفیسر چودھری صادق علی صاحب” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں