مکرم چوہدری فضل احمد صاحب ایڈوکیٹ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اپریل 2004ء میں مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب اپنے ہم زلف مکرم چوہدری فضل احمد صاحب ایڈوکیٹ سابق امیر ضلع مظفرگڑھ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 21؍جولائی 2003ء کو لیہ میں 63 سال کی عمر میں وفات پاگئے آپ دسمبر 1940ء میں لودھی ننگل ضلع گورداسپور میں مکرم چوہدری شیر محمد صاحب بندیشہ کے ہاں پیدا ہوئے جنہوں نے حضرت مصلح موعودؓ کے دست مبارک پر احمدیت قبول کی تھی۔
پاکستان بننے کے بعد آپ کے والد صاحب پہلے سانگلہ ہل اور پھر ضلع فیصل آباد کے ایک گاؤں میں رہائش پذیر ہو گئے۔ 1988ء میں اُن کی وفات ہوئی۔ آپ کی والدہ 1944ء میں وفات پاچکی تھیں۔
آپ نے 1957ء میں میٹرک کیا اور پھر تعلیم الاسلام کالج ربوہ سے 1962ء میں گریجویشن کی۔ 1964ء میں پنجاب یونیورسٹی لاء کالج لاہور سے L.L.B. کرکے فیصل آباد میں وکالت شروع کی لیکن 1967ء میں لیہ جاکر پریکٹس شروع کر دی۔
آپ کو اللہ تعالیٰ نے 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں عطا کیں۔ تینوں بیٹے تحریک وقف نو میں شامل ہیں اور ان میں سے دو جامعہ احمد ربوہ میں زیر تعلیم ہیں۔ آپ کی جماعتی خدمات کا آغاز 1967ء میں بطور سیکرٹری مال لیہ سے ہوا۔ 1968ء میں آپ صدر جماعت لیہ منتخب ہوئے۔ 1970ء سے 1980ء کے دوران بطورامیر ضلع مظفرگڑھ خدمات کی توفیق پائی۔
ضلع مظفرگڑھ اور ملتان میں آپ معروف وکیل تھے اور علاقہ بھر میں آپ کا بہت اثر رسوخ تھا۔ جماعتی کاموں میں اپنا وقت اور پیسہ خرچ کرکے خوشی محسوس کرتے۔ اچھے اخلاق کی وجہ سے لوگ بہت احترام کرتے تھے۔ بڑے مخلص اور نڈر احمدی تھے۔ آپ نے 30 سال کی عمر میں نظام وصیت میں بھی شمولیت کی توفیق پائی۔
چوبارہ ضلع لیہ میں آپ نے احمدیہ مسجد اور مربی ہاؤس کے لئے ایک کنال زمین پیش کی۔ وکیل ہونے کے ناطے بھی جماعتی کاموں میں معاونت کی توفیق پاتے رہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں