ناشتے کا بہتر انتخاب کیجئے – جدید تحقیق کی روشنی میں

ناشتے کا بہتر انتخاب کیجئے – جدید تحقیق کی روشنی میں
(محمود احمد ملک)

کہتے ہیں کہ ناشتہ ایک بادشاہ کی طرح کرنا چاہئے، دوپہر کا کھانا وزیر کی طرح اور رات کا غلام کے کھانے جیسا- ناشتہ کی اہمیت اور اس کے لئے اشیائے خورونوش کے انتخاب سے متعلق جدید تحقیق کی روشنی میں دو رپورٹس ملاحظہ فرمائیں:
٭ ماہرین غذائیات اور طبی ماہرین نے کہا ہے کہ دل کی طاقت کے لئے ناشتہ نہ کرنے سے بہتر ہے کہ ناشتے میں پسی ہوئی اجناس کھائی جائیں۔ برطانوی ماہرین کی شائع شدہ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق جسمانی طور پر دُبلی پَتلی خواتین کے اس ضمن میں ٹیسٹ لئے گئے جن سے ثابت ہوگیا کہ روزانہ باقاعدگی سے ناشتے میں پسی ہوئی اجناس اور کارن فلیکس، دالیں چاول وغیرہ استعمال کرنے والی خواتین میں شوگر اور کولیسٹرول کی مقدار مقررہ حد سے زیادہ نہیں بڑھی جبکہ ناشتہ نہ کرنے والی خواتین میں ناشتہ کرنے والی خواتین کی نسبت کولیسٹرول اور شوگر کی مقدار زیادہ پائی گئی۔ اس تحقیق سے ماہرین نے اخذ کیا کہ روزانہ باقاعدگی سے ناشتے میں پسی ہوئی اجناس استعمال کرنی چاہئیں جس سے دل کے امراض اور شوگر وغیرہ لاحَق ہونے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔
٭ ناشتے میں پھلوں کے جوس اور دودھ کے گلاس میں اگر انتخاب کرنا پڑے تو طبی ماہرین کی ہدایت یہ ہے کہ دودھ کو جوس پر ترجیح دی جائے، جوس کی نسبت دودھ کے فوائد 25 گنا زیادہ ثابت ہوئے ہیں، جو لوگ موٹاپے سے دور رہنے کے لئے دودھ نہیں پیتے ان کو علم نہیں کہ ملائی کے بغیر دودھ جوس سے کہیں بہتر ثابت ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں جن لوگوں کو شامل کیا گیا ان کو پہلے ہفتہ جوس فراہم کیا گیا اور دوسرے ہفتے دودھ دیا گیا۔ اس دوران ان کے پیشاب، سٹول، خون کے تجزئے کے ساتھ ساتھ دیگر چیک اپ بھی جاری رہے۔ جب دودھ شروع کیا گیا تو تجربے میں شامل لوگوں نے بتایا کہ ناشتے کے بعد معدے میں خواہ مخواہ کی بے چینی کم ہورہی ہے اور وہ معدے کو بھرا ہوا محسوس کررہے ہیں۔ ان کی طبیعت میں چستی آئی ہے اور کام کرنے کو دل کر رہا ہے جبکہ جوس کے دوران ان کو معدہ خالی ہونے کا احساس رہتا، معدے میں جلن محسوس ہوتی اور بعض اوقات کام میں اکتاہٹ بھی پیدا ہوئی۔ ماہرین کے مطابق پھلوں کے جوس میں شامل مختلف ترش عناصر اکثر وبیشتر معدے کے تیزاب میں جوتبدیلیاں لاتے ہیں وہ ناشتے کے بعد فائدے مند ثابت نہیں ہوتیں۔ جوس کا استعمال اگر ناشتے سے کافی دیر بعد کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں