نعمتیں مولا کی ہم کر ہی نہیں سکتے شمار – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍جولائی 2006ء میں مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

نعمتیں مولا کی ہم کر ہی نہیں سکتے شمار
ہم پہ بارش کی طرح لطف و کرم اترے ہیں
یہ جو منزل ہے یہ انعام ہے خیرات نہیں
آگ اور خون کے دریاؤں سے ہم گزرے ہیں
ایک ہی دُھن ہے کہ مالک کی رضا حاصل ہو
ہم سے جو بَن پڑا اس راہ میں کر گزرے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں