نونہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے (نمبر15)

نونہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے (نمبر15)
(کاوش: فرخ سلطان محمود)

سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے واقفین نو بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے مختلف پہلوؤں سے اُن کی راہنمائی کا سلسلہ جاری فرمایا ہوا ہے۔ اس میں اجتماعات اور اجلاسات سے خطابات، پیغامات کے ذریعہ ہدایات، رسائل کا اجراء اور وقف نو کلاسوں کا انعقاد بھی شامل ہے۔ مستقبل کے احمدی نونہالوں کی تعلیم و تربیت کا یہ سلسلہ اُس وقت بھی جاری رہتا ہے جب حضور انور کسی ملک کے دورہ پر تشریف لے جاتے ہیں۔ وہاں کے واقفین نو بھی یہ سعادت حاصل کرتے ہیں کہ براہ راست حضور انور کی رہنمائی سے فیض حاصل کرسکیں۔ ان واقفین نو کو کلاسوں کے دوران حضورانور جن نہایت اہم نصائح سے نوازتے ہیں اور جو زرّیں ہدایات ارشاد فرماتے ہیں وہ دراصل دنیا بھر میں پھیلے ہوئے واقفین نو کے لئے بیش بہا رہنمائی کے خزانے رکھتی ہیں۔ حضور انور کی واقفین نو کے ساتھ کلاسوں میں سے ایسے چند حصے آئندہ صفحات میں پیش کئے جارہے ہیں جنہیں واقفین نو کو ہمیشہ پیش نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
(مطبوعہ رسالہ اسماعیل اکتوبر تا دسمبر 2014ء)

امریکہ کے واقفین نَو بچوں کی کلاس
(منعقدہ 8 مئی 2013ء بمقام مسجد بیت الحمید لاس اینجلس )

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے طاہر ہال میں تشریف لانے کے بعد پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور آیات کریمہ کے اردو اور انگریزی ترجمہ سے ہوا۔ اس کے بعد درج ذیل حدیث پیش کی گئی:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے خدا کی طرف سے پانچ ایسی باتیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں ہوئیں۔ اوّل مجھے ایک مہینے کی مسافت کے اندازے کے مطابق خداداد رعب عطا کیا گیا ہے۔ دوسرے میرے لئے ساری زمین مسجد اور طہارت کا ذریعہ بنا دی گئی ہے۔ تیسرے میرے لئے جنگوں میں حاصل شدہ مال غنیمت جائز قرار دیا گیا ہے۔ حالانکہ مجھ سے پہلے وہ کسی کے لئے جائز نہیں تھا۔ چوتھے مجھے خدا کے حضور شفاعت کا مقام عطا کیا گیا ہے۔ اور پانچویں مجھ سے پہلے ہر نبی صرف اپنی خاص قوم کی طرف مبعوث ہوتا تھا لیکن میں ساری دنیا اور سب قوموں کے لئے مبعوث کیا گیا ہوں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ پڑھے جانے کے بعد حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کے منظوم کلام ؎

وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا
نام اس کا ہے محمدؐ دلبر میرا یہی ہے

میں سے منتخب اشعار خوش الحانی سے پڑھ کر سنائے گئے اور ان اشعار کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔
اس کے بعد حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا درج ذیل اقتباس پیش کیا۔
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃ و السلام فرماتے ہیں:
’’وہ اعلیٰ درجہ کا نُور جو انسان کو دیا گیا یعنی انسان کامل کو وہ ملائک میں نہیں تھا۔ نجوم میں نہیں تھا۔ قمر میں نہیں تھا۔ آفتاب میں بھی نہیں تھا۔ وہ زمین کے سمندروں اور دریاؤں میں بھی نہیں تھا۔ وہ لعل اور یاقوت اور زمرد اور الماس اور موتی میں بھی نہیں تھا۔ غرض وہ کسی چیز ارضی اور سماوی میں نہیں تھا۔ صرف انسان میں تھا یعنی انسانِ کامل میں جس کا اتمّ اور اکمل اور اعلیٰ اور ارفع فرد ہمارے سیّد و مولیٰ، سید الانبیاء، سید الاحیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم ہیں۔ سو وہ نور اس انسان کو دیا گیا اور حسبِ مراتب اس کے تمام ہمرنگوں کو بھی یعنی ان لوگوں کو بھی جو کسی قدر وہی رنگ رکھتے ہیں…اور یہ شان اعلیٰ اور اکمل اور اتم طور پر ہمارے سیّد ہمارے مولیٰ ہمارے ہادی نبی اُمّی صادق مصدوق محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم میں پائی جاتی تھی۔ (روحانی خزائن جلد 5۔آئینہ کمالاتِ اسلام صفحہ 160۔162)
اس کے بعد اس اقتباس کا انگریزی زبان میں ترجمہ پیش کیا گیا۔ پھر سیرۃالنبی ﷺ کے حوالہ سے امن کے پیغامبر کے عنوان پر چھ واقفین نو نے انگریزی اور اردو میں تقاریر کیں اور اپنی اپنی Presentation بھی دی۔
اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دورہ امریکہ 2012ء کی تصویری زبان میں ایک Presentation دی گئی۔
بعد ازاں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے عربی قصیدہ

یَا قَلْبٍیْ اذْکُرْ اَحْمَدَا
عَیْنَ الْھُدٰی مُفْنِی الْعِدَا

میں سے چند اشعار خوش الحانی سے پڑھ کر سنائے گئے اور ان اشعار کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔
اس کے بعد بعض واقفین نَو بچوں نے سوالات کئے۔

…٭…… ایک بچے نے سوال کیا کہ ’’بعد از گیارہ‘‘ کے الہام کے مطابق سال 2013ء میں کیا ہو سکتا ہے؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ یہ الہام کئی رنگوں میں پورا ہو سکتا ہے اور سال گیارہ کے بعد یہ کئی رنگوں میں جماعت کے حق میں پورا ہو رہا ہے۔
کُنْ فَیَکُوْن کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ خدا تعالیٰ جب کُنْ کہتا ہے تو ایک پراسس ہے جو شروع ہو جاتا ہے اور وہ پراسس اپنا مقررہ وقت لیتا ہے جس طرح ایک بچہ کا پراسس ہے وہ شروع ہونے کے بعد پیدائش تک نو ماہ لیتا ہے تو جو نیچرل پراسس ہے وہ پوراہوتاہے۔
اب سال 2011ء کے بعد دیکھیں کہ جہاں جماعت کی مخالفت میں اضافہ ہوا وہاں دوسری طرف ساری دنیا میں جماعت غیر معمولی طورپر نمایاں ہوئی ہے۔ دو سال پہلے کون سوچ سکتا تھا کہ امریکہ میں اتنا بڑا Exposureہو گا۔ کیپیٹل ہل کا پروگرام ہو گا اور پھر اب یہاں امریکہ کے دو بڑے اور انتہائی اہم اخبارات جن کے پڑھنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ یعنی “Los Angeles Times” اور “Wall Street Journal” کے نمائندے انٹرویو کے لئے پہنچے۔ پھر یورپین پارلیمنٹ اور دوسرے مختلف انتہائی اہم فورم پر پروگرام ہوئے۔ دو سال پہلے اس بارہ میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
حضور انور نے فرمایا: باقی ظلم کرنے والوںپر خدا تعالیٰ کی جو پکڑ آنی ہے وہ بَغْتَۃً آنی ہے۔ یعنی آپ لوگوں کو علم بھی نہیں ہو گا اور وہ اچانک آجائے گی۔ اگر تمہاری سوچوں اور اندازوں کے مطابق یہ پکڑ آئے تو پھر وہ بَغْتَۃً تو نہیں ہو گی۔ پس جو اچانک آتی ہے وہ اچانک ہی آئے گی۔
…٭……ایک بچے نے سوال کیا کہ ہم کس طرح پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں ؟
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ جو ظالم لوگ ہیں ان کی مدد دعا سے کریں کہ خدا تعالیٰ انہیں ہدایت دے اور وہ بچ جائیں۔ باقی جو احمدی ہیں وہ بھی دعائیں کریں۔ اپنے ماننے والوں کے بارہ میں تو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام نے فرمایا ہوا ہے۔ ؎
آگ ہے پر آگ سے وہ سب بچائے جائیں گے
جو کہ رکھتے ہیں خدائے ذوالعجائب سے پیار
…٭……ایک واقف نو بچے نے سوال کیا کہ ہمارے لئے کیا ہدایت ہے؟
اس کے جواب میں حضور انور نے فرمایاکہ میں نے اس سال واقفین نو کے حوالہ سے ایک خطبہ دیا تھا۔ جس میں ان کے لئے گائیڈلائن بھی دی تھی وہ خطبہ دوبارہ سُن لو۔
…٭……اس سوال کے جواب میں کہ جماعت کو کس فیلڈ میں واقفین کی ضرورت ہے۔ حضور انور نے فرمایا: ہمیں مبلغین بھی چاہئیں، ڈاکٹرز اور ٹیچرز بھی چاہئیں۔ اس طرح مختلف زبانیں جاننے والے ماہرین بھی چاہئیں۔ اسی طرح بعض اور فیلڈز بھی ہیں۔
حضور انور نے فرمایا: تربیت کی کمی ہو جاتی ہے۔ واقفین نَو کو تربیت کی طرف بہت توجہ دینی چاہیے۔ نمازوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دیں۔ قرآن کریم کی تلاوت روزانہ کریں ۔ پھر اس کا ترجمہ بھی پڑھیں اور بعد میں تفسیر بھی، نئے آنے والوں کے لئے آپ ایک رول ماڈل بن جائیں۔ اب بہت سے نئے لوگ آئیں گے جو آپ کا نمونہ دیکھیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ النصر میں اس کا ذکر فرمایا ہے کہ

وَرَاَیْتَ النَّاسَ یَدْخُلُوْنَ فِیْ دِیْنِ اللہِ اَفْوَاجاً۔ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ اسْتَغْفِرْہُ اِنَّہُ کَانَ تَوَّاباً۔

یعنی جب کثرت سے لوگ آئیں تو پھر خدا کی تسبیح اور استغفار کرو تاکہ آنے والے بھی اس طرف توجہ دیں اور دوسرے تم بھی استغفار اور تسبیح سے ان کی تربیت کرنے والے بن سکو۔
حضور انور نے فرمایا: ہر ایک کو خواہ وہ ڈاکٹر ہے، خواہ انجینئر ہے خواہ ٹیچر ہے یا کسی بھی فیلڈ میں ہے اپنے ماحول میں ایک رول ماڈل ہونا چاہیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں