وہ دنیا میں جہاں بیٹھے ہوئے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ10نومبر2008 ء میں مکرم عبد الکریم قدسیؔ صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

وہ دنیا میں جہاں بیٹھے ہوئے ہیں
ہمارے درمیاں بیٹھے ہوئے ہیں
محبت کا دیارِ غیر میں بھی
بسائے اک جہاں بیٹھے ہوئے ہیں
صداقت کا نشاں کیا پوچھتے ہو
یہاں کتنے نشاں بیٹھے ہوئے ہیں
یہ برکاتِ خلافت کے ثمر ہیں
جو ہم جیسے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں