وہ یہیں آس پاس ہے اب بھی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ جون 2007ء میں محترم چودھری محمد علی مضطر صاحب کا کلام شائع ہوا ہے۔ اس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

وہ یہیں آس پاس ہے اب بھی
اس سے ملنے کی آس ہے اب بھی
آنسوؤں کی زباں سمجھتا ہے
وہ ستارہ شناس ہے اب بھی
عقل کو اب بھی ہے گلہ مضطرؔ
دل سراپا سپاس ہے اب بھی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں