کارڈف (ویلز) میں پہلی احمدیہ مسجد بیت الرحیم

(مطبوعہ رسالہ انصارالدین مارچ و اپریل 2024ء)
(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 23؍اپریل 2024ء)

ویلز (برطانیہ) کے دارالحکومت کارڈف میں پہلی احمدیہ مسجد بیت الرحیم
کی تعمیر کے لیےفنڈریزنگ تقاریب کا انعقاد

(رپورٹ:محمود احمد ملک)

یورپ میں پہلی احمدیہ مسجد یعنی مسجد فضل لندن کا سنگ بنیاد ٹھیک ایک سو سال قبل ۱۹۲۴ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ نے رکھا تھا۔ ایک صدی قبل کا یہ وہ زمانہ تھا جب سیّدنا حضرت مصلح موعودؓ کی دُوررس نگاہ یورپ کے کسی بھی مقام پر پہلی احمدیہ مسجد کی تعمیر کے لیے بےقرار تھی۔چنانچہ ۱۹۱۹ء میں اس حوالے سے فیصلہ فرمانے کے بعد جب حضورؓنے قادیان میں خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے ہوئے اپنی اطاعت گزار جماعت کے مخلصین سے اس عظیم مقصد کے حوالے سے مالی قربانی کی اپیل فرمائی تو ہندوستان بھر کے بےشمار احمدیوں نے پیغام سنتے ہی اپنی ضروریات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اپنی معمولی بچت بھی اپنے آقا کے قدموں پر نچھاور کرتے ہوئے اسے قبول فرمانے کی درخواست کی۔ تاریخ احمدیت میں خلیفہ وقت کی آواز پر لبّیک کہنے والے ایسے جانثار مردوں اور عورتوں کی بےشمار قربانیوں میں سے محض چند ایک کا ذکر محفوظ کیا جاسکا ہے۔ تاہم اُن قربانیوں کی دلگداز داستانیں پڑھ کر اُن تمام مردوزن کے لیے دل سے دعا نکلتی ہے جو بظاہر غریب تھے لیکن جن کے دل اس یقین سے پُر تھے کہ بارگاہ خلافت سے اٹھنے والی ہر آواز کے ساتھ برکتوں کا ایک ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر وابستہ ہے۔ ان پاکیزہ روحوں کے ایمان اس قدر مضبوط تھے کہ انہیں یقین تھا کہ یورپ میں احمدیہ مساجد کی تعمیر کے ساتھ ہم احمدیوں کی نسلوں کا ایمان، ایقان اور روحانی ترقیات بھی وابستہ ہیں۔ چنانچہ ایک صدی گزر جانے کے بعد جب آج ہم دیکھتے ہیں تو خداتعالیٰ کی فعلی شہادت اس اظہار کے لیے کافی ثبوت ہے کہ خلیفۂ وقت کی آواز پر پیش کی جانے والی ان احمدیوں کی ادنیٰ قربانیاں بھی خداتعالیٰ کے حضور قبولیت کا درجہ پاگئیں اور خداتعالیٰ نے ان کی نسلوں پر اپنے فضلوں کی بارش برسادی۔ پس ہم یہ امید رکھتے ہیں کہ آج بارگاہ خلافت سے اٹھنے والی آواز پر لبّیک کہنے والوں کی پُرخلوص قربانیاں بھی اُن کی نسلوں کے لیے بےشمار پھل پھول لائیں گی اور ان شاءاللہ تعالیٰ یہ بابرکت سلسلہ قیامت تک چلتا چلا جائے گا۔

مقام غور ہے کہ ایک صدی قبل ساری جماعت مل کر یورپ میں صرف ایک مسجد کی تعمیر کے لیے جدوجہد کررہی تھی۔ لیکن آج یورپ کے ہر اہم شہر میں احمدیہ مسجد کی تعمیر کے لیے لاکھوں پاؤنڈز کی قربانی اس امر کی شہادت دے رہی ہے کہ رضائے الٰہی حاصل کرنے اور اُس کے انعامات کا وارث بننے کے لیے یہ ایک بہترین نسخہ ہے۔ بیت اللہ کی تعمیر کے لیے قربانی پیش کرنا ایسا منافع بخش کاروبار ہے جس کے انعامات اس دنیا کے بعد بھی عطا ہوتے رہیں گے۔ ان شاءاللہ


مجلس انصاراللہ برطانیہ کو بھی یہ سعادت حاصل ہے کہ ۲۰۰۵ء میں مسجد ناصر ہارٹلے پول کی تکمیل کے بعد اب مسجد بیت الرحیم کارڈف کی تعمیر کے لیے سرگرم عمل ہے۔

مسجد ناصر ہارٹلے پول یوکے

ویلز کے دارالحکومت کارڈف میں احمدیہ مسجد کی تعمیر کی اہمیت غیرمعمولی کیوں ہے اوراس کی تعمیر کا پس منظر کیا ہے۔ اس حوالہ سے مختصراً عرض ہے کہ ۲۰۱۱ء میں مجلس انصاراللہ برطانیہ کی مجلس شوریٰ میں ایک تجویز پر غور کرنے کے بعد سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں درخواست کی گئی کہ مجلس انصاراللہ برطانیہ کو ویلز کے دارالحکومت کارڈف میں ایک مسجد تعمیر کروانے کی اجازت مرحمت فرمائیں۔

اس سے قبل ویلز میں نماز سینٹرز تو قائم تھے لیکن باقاعدہ احمدیہ مسجد کوئی نہیں تھی۔ حضور انور کے اجازت عطا فرمانے کے بعد ۲۰۱۴ء میں ایک عمارت ساڑھے تین لاکھ پاؤنڈ کے عوض خریدی گئی۔ یہ خطیر رقم مجلس انصاراللہ برطانیہ کے اراکین نے جمع کرنے کی توفیق پائی۔ تاہم خریدی گئی جگہ پر باقاعدہ مسجد کی تعمیر اور توسیع کے لیے کونسل کے متعلقہ ادارے میں دی جانے والی درخواست مقامی مسلمان گروپوں کی شدید مخالفت کے باعث مسلسل التواء کا شکار ہوتی چلی گئی۔ مخالفین نے کارڈف شہر کے گھروں میں ایسے پمفلٹس بھی تقسیم کیے جن میں احمدیہ مسجد کی تعمیر کی مخالفت پر ابھارا گیا تھا۔ اس مسجد کی تعمیر کی مخالفت کرنے والوں میں بعض مسلمان کونسلرز بھی شامل تھے جنہوں نے اپنے اثرورسوخ کو مسجد کی تعمیر کی اجازت نہ دینے کے لیے ہرممکن استعمال کیا۔ چنانچہ تین چار بار پلیننگ پرمیشن مختلف اعتراضات کی بِنا پر نامنظور کی جاتی رہی۔ اس التواء کے نتیجے میں ایک طرف تو تعمیراتی اخراجات میں اضافہ ہوتا گیا دوسری طرف منظوری کے مراحل میں کامیابی کے لیے قانونی ذرائع کے استعمال اور دیگر متفرق معاملات کی وجہ سے مجلس انصاراللہ کو غیرمعمولی مالی بوجھ بھی برداشت کرنا پڑا۔ خداتعالیٰ کے غیرمعمولی تائید سے ہر قسم کی قانونی رکاوٹیں دُور ہوگئیں اور احمدیہ مسجد کی تعمیر کی اجازت آخرکار مل گئی۔


مارچ ۲۰۱۸ء میں مسجد کی تعمیر کی اجازت مل جانے کے بعد اندازہ تھا کہ ستمبر ۲۰۱۹ء میں مسجد کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا اور قریباً ڈیڑھ سال کے عرصے میں یہ مکمل ہوجائے گی۔ لیکن بعض وجوہات کی وجہ سے اس پر ستمبر ۲۰۱۹ میں کام شروع نہیں ہو سکا۔ پھر عالمی وبائی بیماری کووِڈ کی وجہ سے حالات نے اس تعمیر کو شروع کرنے کی اجازت نہ دی اور قریباً چار سال تک اس سلسلے میں کوئی قابل ذکر پیش رفت ممکن نہیں ہوسکی۔


خداتعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ حالات معمول پر آنے کے بعد ۹؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو مسجد کی عمارت کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے۔ اس موقع پرایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں قادیان سے لائی جانے والی ایک اینٹ پر سیّدنا امیرالمومنین حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کی اور یہ بابرکت اینٹ مکرم امیر صاحب یوکے نے بنیاد میں نصب کی۔

تاہم قابل ذکر بات یہ بھی ہے مسجد کی تعمیر میں چار سال کے مزید التواء کی وجہ سے تعمیراتی اشیاء کے نرخوں میں مزید اضافہ ہوچکا ہے اور اب ایک اندازے کے مطابق اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پہلے تخمینے سے قریباً ڈیڑھ ملین پاؤنڈ کی رقم زائد درکار ہوگی۔ بہرحال ہم جانتے ہیں کہ بیت اللہ کی تعمیر ایک عظیم سعادت ہے اور اس سعادت میں حصہ دار بننے کے لیے ہم انصار کو اپنے فرائض اخلاص اور محبت کے ساتھ ادا کرنے کی سعی کرنی چاہیے۔ انصار کو اُن کی ذمہ داری کی طرف متوجہ کرنے کے لیے اس حوالے سے خصوصی پروگراموں کے انعقاد کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

مسجد بیت الرحیم کی تعمیر کے حوالے سے فنڈریزنگ کے سلسلے کا پہلا نہایت ایمان افروز پروگرام مؤرخہ ۲۳؍مارچ ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ کی شام قریباً پانچ بجے مسجد بیت الفتوح کمپلیکس مورڈن کے طاہر ہال میں منعقد ہوا جس میں سوا چار سو سے زائد انصار شامل ہوئے۔ ہال کے ایک طرف مالی قربانی پیش کرنے والوں کے لیے سٹالز قائم تھے جن سے استفادہ کرتے ہوئے احباب نے نہ صرف نقد رقوم عطیہ کیں بلکہ ایک عرصے تک ماہوار رقوم کی ادائیگی کرنے یا یکمشت ادائیگی کرنے کے لیے گرانقدر وعدہ جات پیش کیے۔


تقریب کا آغاز مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی زیرصدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم نسیم احمد باجوہ صاحب امام مسجد بیت الفتوح مورڈن نے سورۃالبقرہ کی آیات ۲۶۲ و ۲۶۳ کی تلاوت کی اور ان کا ترجمہ بیان کیا۔ ان آیات کا اردو ترجمہ(بیان فرمودہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ) درج ذیل ہے: ان لوگوں کی مثال جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ایسے بیج کی طرح ہے جو سات بالیں اُگاتا ہو۔ ہر بالی میں سو دانے ہوں اور اللہ جسے چاہے (اس سے بھی) بہت بڑھا کر دیتا ہے۔ اور اللہ وسعت عطا کرنے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔ وہ لوگ جو اپنے اموال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، پھر جو وہ خرچ کرتے ہیں اُس کا احسان جتاتے ہوئے یا تکلیف دیتے ہوئے پیچھا نہیں کرتے، اُن کا اجر اُن کے ربّ کے پاس ہے اور اُن پر کوئی خوف نہیں ہو گا اور نہ وہ غم کریں گے۔
اس کے بعد مکرم عمر شریف صاحب نے حضرت مصلح موعود کے درج ذیل منظوم کلام میں سے چند اشعار خوش الحانی سے پیش کیے ؎

تری محبت میں میرے پیارے ہر اِک مصیبت اٹھائیں گے ہم
مگر نہ چھوڑیں گے تجھ کو ہرگز ، نہ تیرے در پر سے جائیں گے ہم

بعدازاں مکرم شکیل احمد بٹ صاحب نائب صدر انصاراللہ و چیئرمین کارڈف مسجد پراجیکٹ نے مختصراً اس تقریب کے مقصد سے آگاہ کیا اور کارڈف مسجد کی تعمیراتی منصوبہ بندی سے متعلق ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ اس دستاویزی فلم میں مسجد کی تعمیر میں درپیش مشکلات اور الٰہی تائیدات کا بیان بھی تھا اور آئندہ کے لیے اس منصوبے کی تکمیل کے مراحل کو بیان کرتے ہوئے اُن کی طرف سے کی جانے والی مالی قربانی کی اہمیت کا اظہار بھی تھا۔ اس کے بعد مکرم عرفان قریشی صاحب سیکرٹری جائیداد جماعت احمدیہ یوکے نے اس پراجیکٹ کی تفصیلات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ بعدازاں مکرم ناصر خان صاحب نے مسجدبیت الرحیم کے منصوبے کے حوالے سے اب تک پیش آنے والی مختلف النوع مشکلات پر اختصار سے روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح خداتعالیٰ ہر ہر قدم پر خلافت احمدیہ کے صدقے ہماری راہنمائی کی اور تمام رکاوٹیں یکے بعد دیگرے ختم ہوتی چلی گئیں۔ اس کے بعد مکرم عبدالقدوس صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے مالی قربانی کے حوالے سے مختصراً بیان کیا۔ بعدازاں مکرم نصیر احمد قمر صاحب ایڈیشنل وکیل الاشاعت نے اردو زبان میں کی جانے والی اپنی تقریر میں مساجد کے لیے جماعت احمدیہ کی طرف سے پیش کی جانے والی قربانیوں کی روشن تاریخ کے چند واقعات بیان کرکے حاضرین کو مسجد بیت الرحیم کارڈف کی تعمیر کی اہمیت بیان کی اور زور دیا کہ وہ اس بابرکت مقصد کے لیے اپنی قربانیوں کے معیار کو بڑھائیں اور خداتعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔


اس کے بعد مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر یوکے نے انگریزی میں تقریر کرتے ہوئے پہلے مسجد فضل کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پھر اپنے مشاہدات کے حوالے سے برطانیہ میں رہنے والے احمدیوں کے بہت سے ایمان افروز واقعات بیان کیے جو مسجد بیت الفتوح کی تعمیر کے حوالے سے تاریخ کا حصہ بنائے جاچکے ہیں۔ بےلوث قربانی کے ان واقعات سے مکرم امیر صاحب نے یہ ثابت کیا کہ جماعت احمدیہ خداتعالیٰ کے فضل سے ایک زندہ قوم ہے جو اپنے مقاصد عالیہ کے حصول کے لیے ہر قربانی پیش کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے چنانچہ مساجد کی تعمیر کے لیے بعض لوگوں نے پس انداز کی ہوئی اپنی بچت کو پیش کردیا حالانکہ وہ رقم انہوں نے مکان خریدنے یا شادی وغیرہ کے لیے رکھی ہوئی تھی۔ لیکن اس سے زیادہ اہم یہ بات ہے کہ احمدیوں کو معمولی قربانیوں کو ہمارا پیارا ربّ اپنی فضل و کرم سے نہ صرف قبول کرتا ہے بلکہ ان کے نتیجے میں قربانی کرنے والوں کے دامن بھی اپنے فضلوں اور رحمتوں سے بھر دیتا ہے جیسا کہ اُن تمام افراد کے ساتھ بھی ہوا جن کا ذکر مکرم امیر صاحب نے مختلف حوالوں سے کیا تھا۔ آپ نے مزید بتایا کہ مسجد بیت الفتوح کی تعمیر کے بعد یہاں آنے والے بہت سے معزز مہمانوں نے جن میں سابق وزیراعظم برطانیہ جناب بورس جانسن بھی شامل ہیں) اتنے بڑے وسیع و عریض کامپلیکس کی تعمیر پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے بےساختہ دریافت کرتے ہیں کہ اس کی تعمیر کے لیے رقم کس نے مہیا کی ہے؟ انہیں بتایا جاتا ہے کہ جماعت احمدیہ کے افراد ہی ہیں جو اپنی اپنی حیثیت کے مطابق مسلسل قربانیاں پیش کرتے چلے جانے کی توفیق پاتے ہیں اور ان کی معمولی قربانیوں میں خداتعالیٰ غیرمعمولی برکت عطا فرمادیتا ہے۔


پروگرام کے اختتام سے قبل مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب صد ر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے اپنی مختصر تقریر میں حدیث نبویﷺ پیش کی کہ جو لوگوں کا شکرگزار نہیں ہوتا وہ خداتعالیٰ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا۔ آپ نے بتایا کہ اس تقریب سے قبل مکرم امیر صاحب نے اپنی ذاتی کوشش سے مسجد بیت الرحیم کے لیے ۹۰ ہزار پاؤنڈز کے وعدہ جات لے کر دیے اور اسی طرح دیگر احباب جنہوں نے ہماری درخواست پر والہانہ لبّیک کہا اس کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر ۲۹۵۵۰۰ پاؤنڈ کے وعدہ جات اور قریباً پچاس ہزار پاؤنڈز کی نقد رقم جمع کی جاچکی ہے۔ الحمدللہ علیٰ ذٰلک۔ اللہ تعالیٰ تمام مخلصین کو جزائے خیر سے نوازے اور اُن کے اموال و نفوس میں برکت عطا فرمائے۔ آمین


دعا کے ساتھ اس خوبصورت تقریب کا اختتام ہوا جو مکرم امیر صاحب نے کروائی۔ بعد ازاں افطاری ہوئی اور پھر مسجد بیت الفتوح میں نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد طاہر ہال میں حاضرین نے ماحضر تناول کیا۔
فنڈریزنگ کے حوالے سے ایک اَور خصوصی تقریب ۲۴؍مارچ ۲۰۲۴ء بروز اتوار کارڈف میں بمقام St. Mellons Hub منعقد ہوئی جس میں مردو زن اور بچوں سمیت ڈیڑھ صد افراد شامل ہوئے۔

کارڈف میں مسجد کے لیے فنڈ ریزنگ پروگرام

مکرم شکیل احمد بٹ صاحب نائب صدر انصاراللہ و چیئرمین کارڈف مسجد پراجیکٹ کی زیرصدارت پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم طاہر طورے صاحب نے کی۔ آیات کریمہ کا ترجمہ پڑھے جانے کے بعد مکرم محمد نعمان صاحب نے نظم سے چند اشعار خوش الحانی سے پیش کیے۔ پھر صدر اجلاس نے پروگرام کا تعارف کرواتے ہوئے مسجد کی تعمیر کے لیے وعدہ جات پیش کرنے کی اپیل کی اور بتایا کہ ان وعدہ جات کی ادائیگی ایک سال کے اندر کرنی ہوگی (یعنی مارچ ۲۰۲۵ء تک)۔ اس کے بعد مسجد کے پراجیکٹ سے متعلق ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی۔ اس کے بعد مکرم داؤد عابد صاحب مربی سلسلہ نے اردو زبان میں مساجد کی تعمیر اور مالی قربانی کے متعلق مختلف ایمان افروز واقعات بیان کیے اور احباب کو مالی قربانی کی تحریک کی۔ ان گزارشات کا خلاصۃً انگریزی ترجمہ مکرم ریجنل امیر صاحب نے پیش کیا۔

پھر مکرم نوید ظفر صاحب قائد مال نے چندہ کی ادائیگی کے طریق بیان کیے اور وعدہ جات فارم کا تعارف کروایا۔ بعدازاں مختلف احباب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے احباب کو مالی قربانی کے لیے تحریک کی۔ ان میں ریجنل امیر مکرم محمد نعمان صاحب، مکرم سعادت احمد صاحب ریجنل ناظم اعلیٰ انصاراللہ، مکرم ارشد محمود صاحب صدر جماعت، مکرم طاہر خان صاحب، مکرم منور مغل صاحب اور مکرم مرزا سہیل شہزاد صاحب ریجنل قائد خدام الاحمدیہ شامل تھے۔ پروگرام کے دوران ہی افطاری پیش کی گئی اور پھر دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔ بعد ازاں نمازیں باجماعت ادا کی گئیں۔

کارڈف میں مسجد کے لیے فنڈ ریزنگ پروگرام

اس پروگرام کے نتیجے میں خداتعالیٰ کے فضل سے حاضرین نے قریباً پچیس ہزار پاؤنڈ نقد پیش کرنے کے علاوہ ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ کے قریب وعدہ جات لکھوانے کی توفیق بھی پائی۔ الحمدللہ علیٰ ذٰلک۔ اللہ تعالیٰ تمام مخلصین کو جزائے خیر سے نوازے اور اُن کے اموال و نفوس میں برکت عطا فرمائے۔ آمین
مسجد بیت الرحیم کے حوالے سے مجلس انصاراللہ برطانیہ نے ایک معلوماتی ویب سائٹ بھی تیار کی ہے۔ اس ویب سائٹ پر آن لائن عطیات پیش کرنے والوں کی سہولت کے لیے معلومات اور لنک بھی موجود ہے۔ اس ویب سائٹ کا ایڈریس یہ ہے:

https://ansar.org.uk/bait-ur-raheem-mosque-in-cardiff/

درج ذیل لنک پر آپ اپنے وعدہ جات پیش کرسکتے ہیں جو کہ آئندہ ایک سال کے لیے ہوں گے کیونکہ مسجد کا کام مارچ ۲۰۲۵ تک مکمل ہوجائے گا۔ انشاءاللہ تعالیٰ

https://ansar.org.uk/bait-ul-raheem-mosque-promise-in-cardiff

انصار ممبران اس لنک پر آن لائن چندہ ادا کرسکتے ہیں:

https://chanda.ansar.org.uk

دیگر جماعت ممبران اس لنک پر آن لائن چندہ ادا کرسکتے ہیں:

https://chanda.org.uk

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں