کبھی میرے مولا ہو ایسی فضا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ جنوری 2011ء میں شامل اشاعت ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کبھی میرے مولا ہو ایسی فضا
کروں اپنی جاں تک مَیں تجھ پہ فِدا
یہ دنیا کے جھگڑے ختم ہوں سبھی
فقط زندگی میں ہو تیری رضا
جو دنیا میں بھیجا ہے پیارا نبیؐ
وہی ہو مرے ہر مرض کی دوا
مسیحا جو رحمت سے تیری ملا
میری آرزو اس کا دستِ شفا
دکھایا خلافت کا ایسا نشاں
کہ نوروں کا دِل نور سے بھر گیا
ہو کیسے تیرے ہر فضل کا بیاں
کہ چلتا ہوا یہ قلم رُک گیا
نئی نسل کو ہو وہ نعمت عطا
قیامت تلک جس کا وعدہ کیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں