کوئی کتنا بھی خفی کردے اشارا اپنا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍اکتوبر 2005ء میں شامل اشاعت مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک غزل سے انتخاب ملاحظہ کیجئے:

کوئی کتنا بھی خفی کردے اشارا اپنا
ڈھونڈ لیتی ہے مگر خاک ستارہ اپنا
مجھ پہ اُتری ہے ترے کشف محبت کی کتاب
جس کا ہر لفظ ہی لکھا ہے تمہارا اپنا
سب کے سب جاگ گئے خواب نشیں خواب کے ساتھ
اس نے بھیجا ہے کوئی آنکھ کا تارا اپنا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں