کیسی تاریکی سی تاریکی ہے ساکن ہے ہوا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ امۃالقدیر ارشاد صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کیسی تاریکی سی تاریکی ہے ساکن ہے ہوا
دن تو نکلا ہے مگر شب کا گماں ہوتا ہے
کس کے جانے سے چمن کی ہیں فضائیں خاموش
کس کے جانے سے چمن اشک فشاں ہوتا ہے
دل سے نکلے ہوئے پُردرد اُلُوہی نغمے
دردِ پنہاں میں ترا حُسن بیاں ہوتا ہے
ایسے انساں کہیں صدیوں میں عطا ہوتے ہیں
جن کے ہونے سے بہاروں کا سماں ہوتا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں