ہمارے سروں پر خلافت کا سایہ – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 26؍اکتوبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرم راجہ محمد یوسف خان صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

ہمارے سروں پر خلافت کا سایہ
فلک سے ہے اترا یہ برکت کا سایہ
منور ہوئے پھر سے اکنافِ عالم
عدم کو روانہ ہے ظلمت کا سایہ
محافظ ہے فکر و عمل کے جہاں میں
خیالوں پہ اس کی بصیرت کا سایہ
جو رہتے ہیں ہوکر خلافت کے خادم
اترتا ہے ان پر سکینت کا سایہ

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں