ہمارے صبر کا لیتی رہے گی امتحاں کب تک – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اکتوبر 2011ء میں مکرم بابر عطا صاحب کی ایک غزل شامل اشاعت ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب پیش ہے:

ہمارے صبر کا لیتی رہے گی امتحاں کب تک
یہ دنیا دے گی ہم کو ہر گھڑی خزاں کب تک
محبت نُور بن کے جلد ہی اُترے گی عالم میں
چڑھے گا نفرتوں کی بھینٹ یہ اپنا جہاں کب تک
خود اپنی آگ میں جل جائیں گے ظلم و ستم ان کے
جلائیں گے یہ ظالم بے قصوروں کے مکاں کب تک
بہاروں کے حسیں منظر مری آنکھوں میں ہیں بابرؔ
خزاں کے زرد موسم میں رہے گا آشیاں کب تک

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں