ہم محبت کو متاعِ دل و جاں کہتے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍اگست 2007ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالمنان ناہید صاحب کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہم محبت کو متاعِ دل و جاں کہتے ہیں
لوگ کیوں جذبۂ آشفتہ سراں کہتے ہیں
عشق ہے آگ تو یہ آگ سلگتی ہے کہاں
ہاں کبھی دل سے بھی اٹھتا ہے دھواں کہتے ہیں
عشق لڑتا ہے کبھی بر سرِ میدانِ جہاد
ہے کبھی پچھلے پہر سجدہ کناں کہتے ہیں
عشق ہے راہِ سلوک ، عشق کو منزل سے غرض
عشق تسلیم جو ہو جائے تو جاں کہتے ہیں
نطق کو حسن سماعت بھی اطاعت بھی ملے
اہل دل اس کو امامت کی زباں کہتے ہیں
تمکنت ، تسکینِ جاں نعمتِ تالیفِ قلوب
اس محبت کو خلافت کی عناں کہتے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں