یہ پھول ، یہ شبنم ، یہ ہوا تیرے لئے ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 16؍ ستمبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرم عبد الصمد قریشی صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے:

یہ پھول ، یہ شبنم ، یہ ہوا تیرے لئے ہے
گلشن کی یہ مخمور فضا تیرے لئے ہے
خوشبوؤں سے معمور ہیں اس گھر کی فضائیں
یاں لطف و کرم سب سے جدا تیرے لئے ہے
کب تک یوں ہی بھٹکو گے سرابوں کے سہارے
مت بھولو کہ اک راہِ ہدیٰ تیرے لئے ہے
کیا ڈر ہے اگر آج مخالف ہیں ہوائیں
کچھ خوف نہ کر تیرا خدا تیرے لئے ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں