اخلاص اور وفا کے پیکر – محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب
روزنامہ الفضل‘‘ ربوہ 26؍جون 1998ء میں محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب کا مختصر ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب رقمطراز ہیں کہ اپنے بچپن سے ہی ہم نے دیکھا کہ محترم میاں صاحب نہایت صاف اور خوبصورت لباس اور عمدہ خوشبو استعمال کرتے، جہاں سے گزرتے وہاں کی فضا دیر تک معطّر رہتی۔ مغرب کی نماز کے بعد حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت میں حاضری دیتے اور پھر قصر خلافت کے ایک نیم تاریک کمرے میں اتنی لمبی سنتیں ادا کرتے کہ عشاء کی نماز کا وقت ہو جاتا۔
بلدیہ ربوہ کے آغاز پر محترم میاں صاحب آنریری سیکرٹری مقرر ہوئے تو بہت عمدہ منصوبہ بندی سے سڑکوں کے کنارے ایسے درخت لگوائے جو ربوہ کی شورزدہ زمین میں پنپ سکیں، اور اُن درختوں میں سے کچھ ابھی تک چل رہے ہیں۔ اسی طرح پھول اور سبزیاں بھی خوب لگوائیں جن سے دوسروں نے بھی استفادہ کیا۔ شکار کا بھی شوق تھا اور جب شکار پر جاتے تو جہاں جاتے وہاں میڈیکل کیمپ بھی لگ جاتا۔ بزرگوں سے بے انتہاء محبت تھی اور باوجود چیف میڈیکل افسر ہونے کے اکثر شام کو ہاتھ میں بلڈ پریشر کا آلہ تھامے کسی بزرگ کے یہاں خود تشریف لے جاتے۔
محترم صاحبزادہ صاحب کو خلافت سے عشق تھا۔ چنانچہ دو مواقع ایسے آئے جب خدا تعالیٰ نے آپ کو خلافت کی خاص خدمت کی توفیق عطا فرمائی۔ 1947ء میں جب حضرت مصلح موعودؓ قادیان سے لاہور کیلئے عازم سفر ہوئے تو آپ ہی قادیان میں حضورؓ کے کمرے میں اس وقت تک موجود رہے جب تک حضورؓ کے لاہور پہنچنے کی اطلاع نہ آگئی۔ اسی طرح 1984ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کے لندن تشریف لے جاتے وقت ربوہ سے جو قافلہ اسلام آباد کے لئے روانہ ہوا تو حضور انور کی کار میں محترم میاں صاحب ہی سوار تھے۔
حضرت مصلح موعودؓ کی بیماری کے ایام میں آپ کے ذمہ خلیفہ وقت کی صحت پر نظر، علاج معالجہ کی نگرانی اور ایک فدائی جماعت کو اپنے محبوب امام کی صحت سے ہر روز آگاہ کرنا بہت اہم کام تھا۔ 1954ء میں آپ نے فضل عمر ہسپتال کا چارج سنبھالا اور نومبر 1965ء میں حضرت مصلح موعودؓ کی وفات تک بلاناغہ یہ سعادت حاصل کرتے رہے۔ پھر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے ساتھ فدائیت کا یہی نمونہ اختیار کئے رکھا اور خلافت رابعہ کے دور میں بھی خلوص و وفاداری کا وہی حال تھا بلکہ اپنی اولاد میں بھی خلافت کی اطاعت اور محبت کی خوبی خاص طور پر منتقل کی۔ اپنی اولاد کو وقف کرنے کی محترم میاں صاحب کی شدید خواہش تھی اور آپ کی اسی خواہش کے نتیجہ میں اب آپ کے بڑے بیٹے مکرم صاحبزادہ مرزا مبشر احمد صاحب اسی ہسپتال میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں جہاں ان کے جلیل القدر والد نے نقوش خدمت ثبت کئے تھے۔