اصحابِ احمدؑ کی مالی قربانیاں
ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ ستمبر 1995ء میں صحابہ کرامؓ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے مالی قربانیوں سے متعلق بعض ایمان افروز واقعات پیش کئے گئے ہیں جنہیں محترم نصراللہ خان ناصر صاحب نے مرتب کیا ہے۔
حضرت مصلح موعودؓ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحبؓؓ کی مالی قربانیاں اس حد تک بڑھی ہوئی تھیں کہ حضرت مسیح موعودؑ نے آپؓ کو تحریری سند دی کہ آپؓ کو اب قربانی کی ضرورت نہیں۔ مقدمہ گورداسپور کے ایام میں حضورؑ کی مالی تحریک آپؓ تک پہنچی تو اتفاق سے اسی دن آپکو تنخواہ ملی تھی جو آپؓ نے ساری کی ساری خدمت اقدسؑ میں بھجوادی۔ ایک دوست نے کہا کہ کچھ تو گھر کی ضروریات کے لئے رکھ لیتے تو آپؓ نے جواب دیا کہ خدا کا مسیح کہتا ہے کہ دین کے لئے ضرورت ہے تو پھر اور کس کے لئے رکھ سکتا ہوں۔
حضرت قاضی محمد یوسف صاحبؓ بیان کرتے ہیں کہ 1904ء میں حضورؑ کی لنگر خانہ کے لئے مالی امداد کی تحریک پر جن خدام نے فوراً لبیک کہا ان میں حضرت چودھری عبدالعزیز صاحب احمدی اوجلوی پٹواری بھی تھے جو خود گورداسپور خدمت اقدسؑ میں حاضر ہوئے اور چاندی کے ایک سو روپے پیش کرکے عرض کیا کہ حضورؑ کا خط آیا تو خاکسار کے پاس یہی رقم تھی جو پیش ہے (اس وقت پٹواری کی ماہوار تنخواہ صرف 6 روپے ہوتی تھی)۔