آقا و غلام
رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب سابق مبلغ انچارج جرمنی کے ساتھ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی شفقت کا ذکر کرتے ہوئے مکرم میاں محمد محمود صاحب سابق صدر خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ حضورؒ مولانا عطاء اﷲ کلیم صاحب کا بہت خیال رکھتے تھے اور ان کے ساتھ بہت عزت اور احترام کے ساتھ پیش آتے تھے۔ ان کو دعا کے لئے بھی کہا کرتے تھے۔ اور ایک دفعہ نمازپڑھانے کے لئے بھی کہا۔ اگر سوال وجواب کی محافل میں ایسے سوال ہو جاتے کہ جن کا فوراً حوالہ ذہن میں نہ آتا تو مولوی صاحب سے پوچھ لیتے کہ کیوں مولوی صاحب آپ کا کیا خیال ہے۔
مکرم محمد منور عابد صاحب سابق صدر خدام الاحمدیہ بیان کرتے ہیں کہ حضورؒ مولوی صاحب سے بڑی محبت اور پیار کا سلوک فرمایا کرتے تھے۔ اور خاص طور پر جب ان کی دوبارہ شادی ہوئی اور حضورؒ دورے پر آئے تو ایک دفعہ کھانے کے دوران آپ ؒ نے باقاعدہ ایک پلیٹ میں کھانا ڈال کر مولوی صاحب کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ یہ دولہا میاں کو دے دیں۔ اسی طرح عطاء اﷲ کلیم صاحب کا بھی خلافت سے عشق اور اطاعت و وفا میں بڑا مقام تھا۔