بھولے بھٹکوں کو راہیں دکھائیں گے ہم – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18 جنوری 2011ء میں مکرم اطہر حفیظ فراز صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
بھولے بھٹکوں کو راہیں دکھائیں گے ہم ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم
جگنوؤں کی طرح جگمگائیں گے ہم ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم
ہم لڑی میں تمہاری پروئے گئے ، گویا زمزم میں سب ہوں بھگوئے گئے
یہ تعلق ہمیشہ نبھائیں گے ہم ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم
رنگ کے، نسل کے فرق جھٹلا گئے ، ایک جھنڈے کے نیچے سبھی آ گئے
پھر ’محبت کے نغمات گائیں گے ہم‘ ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم
ہم جو خدام ہیں ، ہم ترے ہاتھ ہیں ، دل جگر اور جذبے ترے ساتھ ہیں
اک اشارے پہ جاں وار جائیں گے ہم ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم
اس کی تائید ونصرت ترے ساتھ ہو ، اس کی رحمت بکثرت ترے ساتھ ہو!
ہاتھ دنیا میں تیرا بٹائیں گے ہم ، ہر قدم اپنا آگے بڑھائیں گے ہم