مکرم محمد طارق اسلام صاحب مربی سلسلہ

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا مارچ و اپریل 2010ء میں مکرم محمد طارق اسلام صاحب مربی سلسلہ کا ذکرخیر اُن کی اہلیہ مکرمہ امۃالنصیر صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ اسی حوالہ سے ایک مضمون یکم جون 2012ء کے کالم میں بھی شائع ہوچکا ہے۔ ذیل میں چند اضافی امور پیش ہیں۔

مکرم محمد طارق اسلام صاحب ابن مکرم ماسٹر محمد شریف صاحب سابق امیر جماعت ڈسکہ 8 ستمبر 2009ء کو 54 سال کی عمر میں کینیڈا میں وفات پاگئے۔ آپ 19ستمبر 1955ء کو پیدا ہوئے۔ دو تین سال کے تھے کہ والدہ کے سایۂ شفقت سے محروم ہوگئے۔ دادی نے پرورش کی۔ 1971ء میں میٹرک کیا پھر 1978ء میں شاہد کی ڈگری لی۔ 1980ء میں ہماری شادی ہوئی۔ پاکستان کے مختلف علاقوں اور ربوہ کے مرکزی دفاتر میں خدمت بجالانے کے بعد 1993ء میں کینیڈا میں تقرری ہوئی۔
نماز کا خاص شوق تھا۔ اوّل وقت پر ادا کرتے۔ چندوں کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھے اور خلیفۂ وقت کی کوئی تحریک آتی تو پہلے اپنی رسید کٹواتے اور پھر دوسروں کو تلقین کرتے۔ حضور انور نے مرحوم کی وفات پر خطبہ جمعہ میں ان کا ذکرخیر کرتے ہوئے فرمایا تھا: ’’اطاعت کا بڑا سخت جذبہ ان میں پایا جاتا تھا۔ خلافت سے بڑی محبت کرنے والے… بعضوں کی محبت غیرمعمولی ہوتی ہے … یہ بھی ان میں شامل تھے۔‘‘
آپ کو خدمت خلق کا بہت شوق تھا۔ ہر ایک کی مدد پر آمادہ رہتے۔ مہمان نوازی بھی نمایاں خوبی تھی۔ اگر کسی وجہ سے مہمان کی تواضع نہ کرسکتے تو بہت بوجھ محسوس کرتے اور استغفار کرتے۔ صبر اور برداشت کا مادہ بہت زیادہ تھا۔ اختلافِ رائے پر نیک نیتی سے مشورہ دے کر خاموشی اختیار کرتے لیکن رنجش کو دل میں جگہ نہ دیتے بلکہ اگر کوئی بات کرنا چھوڑتا تو خود آگے ہوکر سلام کرنے میں پہل کرلیتے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں