تری ہر اک ادا ، ہنسنا ہنسانا کتنا پیارا تھا – نظم
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ مبشرہ بشارت صاحبہ کی ایک طویل نظم سے انتخاب پیش ہے:
تری ہر اک ادا ، ہنسنا ہنسانا کتنا پیارا تھا
کہ میرا ہی نہیں تھا تُو سبھی آنکھوں کا تارا تھا
دیئے جو پیار کے موتی انہیں ہر دَم لٹانا ہے
تمہارے نقش پا پر ہی قدم آگے بڑھانا ہے
نئی اِک شان سے ، اک آن سے مسرور آیا ہے
جو وعدہ تھا کیا ہم سے خدا نے وہ نبھایا ہے
ترا دامن جو تھاما ہے کبھی اس کو نہ چھوڑیں گے
ہمیں جو حکم دو گے اُس سے منہ اپنا نہ موڑیں گے