تم نے کہا تھا آن ملیں گے دیر ہے کل یا پرسوں کی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اپریل 2004ء میں مکرم مرزا الیاس احمد وقار صاحب کی ایک نظم ’’پریت کے گیت‘‘ سے انتخاب پیش ہے:

تم نے کہا تھا آن ملیں گے دیر ہے کل یا پرسوں کی
بھیگی اکھیاں چھوڑ گئے ہو اپنی دید کے ترسوں کی
ابھی آمنے سامنے بیٹھنا تھا ابھی دل کے زخم دکھانا تھے
ابھی پیار کے گیت بھی گانے تھے ، کِھلنی تھی کھیتی سرسوں کی
ترے عشق میں مَیں بھی پاگل تھا ترے پیار میں مَیں بھی سودائی
کوئی اک دو روز کی بات نہیں یہ جوت لگی تھی برسوں کی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں