تھا وہ اِک اہلِ فراست اور اہلِ علم تھا
جماعت احمدیہ امریکہ کے ماہنامہ ’’النور‘‘ اکتوبر 2011ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحبؓ شہید کے حوالہ سے کہی جانے والی ایک طویل نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
تھا وہ اِک اہلِ فراست اور اہلِ علم تھا
تھی خدا ترسی طبیعت میں نہایت حِلم تھا
عزم اور ایمان میں وہ شخص تھا کوہِ گراں
راہِ حق پر گامزن تھا وہ مثالِ سالکاں
اس کا واحد جرم اِک مامور کو تھا ماننا
’’التوائے جنگ‘‘ کے فرمان کو سچ جاننا
عالم و فاضل تھا وہ گویا مثلِ آفتاب
سارے کابل میں نہیں تھا کوئی بھی اس کا جواب
پیش کردی نقدِ جاں تصدیقِ مہدی کے لئے
رہ نہیں سکتا تھا وہ جامِ شہادت بِن پیئے
بھول سکتی ہی نہیں کابل کی اس کو سرزمیں
راہ حق کا شیر تھا وہ آفریں صد آفریں
گِر گئی اللہ کی نظروں سے کابل کی زمیں
آج تک منہ امن کا اس ملک نے دیکھا نہیں
خونِ انسانی سے تَر ہے ملکِ افغانستاں
ہر گلی کوچہ ہے اس بستی کا عبرت کا نشاں