جزیرہ مالٹا
بحراوقیانوس میں یورپ اور شمالی افریقہ کے درمیان واقع جزیرہ مالٹا ہے جس کا رقبہ 122 مربع میل ہے جبکہ آبادی قریباً چار لاکھ ہے۔ یہاں کے باشندے نسلاً اہل قرطاجنہ سے ہیں اور مذہباً کیتھولک عیسائی ہیں۔
بعض مؤرخین کے مطابق ہزاروں سال پرانی تحریروں میں بھی اس جزیرے کا ذکر ملتا ہے ۔ یہاں کی صدیوں پرانی عمارتیں بھی اس بات کی گواہ ہیں کہ یہاں تعمیر و ترقی کا عمل بہت پہلے شروع ہوچکا تھا۔ اس جزیرے پر قبضہ کا مطلب یہ ہے کہ دو براعظموں کے درمیان ہونے والی تجارت پر بھی کنٹرول حاصل ہوجانا۔ چنانچہ مختلف ادوار میں یہاں مختلف قوموں کا قبضہ رہا ہے جن میں یونانی، کارتھیجین، رومن، اطالوی، عرب، فرانسیسی اور برطانوی شامل ہیں۔ عربوں کی حکومت 870ء سے 1090ء تک یہاں رہی جس دوران یہاں بے شمار عمارات تعمیر کی گئیں۔ یہاں کی سرکاری زبان مالٹی بھی عربی سے بہت قریب ہے۔ میڈنا (مدینہ) کا شہر عربوں کا تعمیر کردہ ہے جو ایک عرصہ تک مالٹا کا دارالحکومت رہا ہے۔ موجودہ دارالحکومت ویلٹا ہے جو اِس جزیرے کا واحد شہر ہے جسے باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے تعمیر کیا گیا ہے۔ دوسری جنگ عظیم میں اِس شہر کو جرمنوں نے خاص طور پر نشانہ بنایا تھا کیونکہ اتحادیوں کے بحری جہاز یہاں سے تیل اور رسد حاصل کرتے تھے۔ جزیرہ مالٹا میں کُل پانچ شہر اور ایک سو سے زائد دیہات ہیں۔ سیاحوں کی یہاں آمد سارا سال ہی جاری رہتی ہے۔