جو اللہ کے رستے میں دیتے ہیں جاں ، ہاں وہی زندہ ہیں – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25جولائی 2011ء میں مکرم اعظم نوید صاحب کی شہدائے لاہور کے حوالہ سے ایک نظم بعنوان ’’وہی زندہ ہیں‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
جو اللہ کے رستے میں دیتے ہیں جاں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں
کہتا ہے خود یہی مالکِ دوجہاں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں
جو کہ ہر لمحہ کرتے ہیں ذکرِ خدا ، جن کے ہونٹوں پہ رہتا ہے حرفِ دُعا
ربّ کی خاطر جو کھاتے ہیں تیغ و سناں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں
راہِ حق میں دیا جس نے بھی اپنا خُوں ، ہاں اسے کس طرح پھر میں مُردہ کہوں؟
جو رقم کر گئے عشق کی داستاں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں
سُوئے منزل قدم یہ رُکیں گے نہیں ، چاہے سر ہوں قلم ہم جھکیں گے نہیں
سُن لے سُن لے اسے اب صفِ دُشمناں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں
جن کے سینے منور تھے قرآن سے ، جن کے چہرے معطر تھے ایمان سے
ظُلم ان پہ ہوا الحفیظ الاماں ، ہاں وہی زندہ ہیں ، ہاں وہی زندہ ہیں