جو مجھ سے مانگنے میں کوئی بھول ہو جائے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍اکتوبر 2011ء میں مکرم ناصر احمد سیّد صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

جو مجھ سے مانگنے میں کوئی بھول ہو جائے
ترے لبوں سے دعا وہ قبول ہو جائے
رہے جو آنکھ میں تو اشک ایک کانٹا ہے
اُبل پڑے تو وہی اشک پھول ہو جائے
عجب بہار ہے تیرے خیال والوں پر
مجال دل کو نہیں یہ ملول ہو جائے
تری کتاب کے سارے ورق گلابی ہیں
جہاں سے کھول لو خوشبو وصول ہو جائے
کشش ہی اَور ہے تیری غزال آنکھوں کی
یہ روح آپ ہی ان میں حلول ہو جائے
میں اَور مانگوں کیا اس نخلِ آرزو کے لئے
تمہارے قرب کا مجھ کو حصول ہو جائے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں