حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی حسین یادیں
رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم مظفر احمد صاحب سابق صدر مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ 1993ء کے سالانہ اجتماع کے دوران خاکسار کو حفاظت خاص میں ڈیوٹی دینے کا موقع ملا۔ ایک موقع پر حضورؒ کسی پروگرام سے واپس تشریف لا رہے تھے اور اتفاقاََ خاکسار کی ڈیوٹی دروازہ پر تھی۔ ابھی خاکسار اسی انتظار میں تھا کہ حضورؒ سیڑھیاں چڑھ جائیں تو سلام کروں کہ حضور نے وہیں سے خود ہی ہاتھ اٹھا کر سلام کر دیا۔ اس قدر عاجزی کہ ایک ڈیوٹی پر موجود ادنیٰ خادم بھی نظرانداز نہ ہوا۔
اسی اجتماع کے دوران نیشنل عاملہ خدام الاحمدیہ جرمنی کی حضورؒ کے ساتھ میٹنگ تھی۔ کسی نے حضورؒ سے دعا کی درخواست کرتے ہو ئے ذکر کیا کہ ویزے، روزگار، علاقہ نہ چھوڑ سکنے کے مسائل وغیرہ کی وجہ سے خدمت دین میں بہت مشکل پیش آتی ہے۔ حضورؒ نے فرمایا کہ یہ مسائل تو اللہ کرے گا کہ بہت جلد حل ہوجائیں گے لیکن میری آنکھ اس سے بڑے مسائل کو آتا دیکھ رہی ہے، چنانچہ ان مسائل سے نپٹنا سیکھیں۔