حضرت سعد بن معاذ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جنوری 2006ء میں مکرم فرخ سلمانی صاحب کے قلم سے تین انصاری صحابہ یعنی حضرت اُسید بن حضیرؓ، حضرت سعد بن معاذؓ، حضرت سعد بن عبادہؓ کے مناقب اور خدمات کا ذکر شامل اشاعت ہے۔ انصار کے دو بڑے قبائل اوس اور خزرج تھے۔ حضرت اُسید بن حضیر ؓ قبیلہ اوس کے سردار تھے۔ حضرت سعد بن معاذؓ اوس کے ایک قبیلہ بنوعبدالاشہل کے سردار تھے اور حضرت سعد بن عبادہ ؓ قبیلہ خزرج کے سردار تھے۔ اس لحاظ سے یہ تینوں صحابہ روحانی اور ظاہری لحاظ سے بھی اعلیٰ مقام پر فائز تھے۔ حضور ﷺ نے فرمایا ہے کہ وہ لوگ جو جاہلیت میں بہترین تھے وہ اسلام میں بھی بہترین ہوسکتے ہیں بشرطیکہ دین کا علم حاصل کریں اور قربانیوں کے اعلیٰ معیار قائم کریں۔ یہ تینوں صحابہ حضور ﷺ کے اس قول کی بہترین مثال ہیں۔
حضرت سعد بن معاذؓ کا تذکرہ الفضل انٹرنیشنل 27؍اکتوبر 2000ء کے اسی کالم میں بڑی تفصیل سے کیا جاچکا ہے۔ ذیل میں صرف ایک اضافی بات پیش ہے کہ آنحضورﷺ نے ایک بار فرمایا کہ اگر قبر کی تاریکی سے تم میں سے کوئی نجات پاسکتا ہے تو وہ سعد بن معاذ ہے۔ نیز آپؓ کی وفات پر فرمایا کہ سعد کی موت کی وجہ سے آج خدا تعالیٰ کا عرش ہل گیا ہے۔
حضرت سعدؓ اپنے متعلق فرماتے ہیں کہ مَیں بہت کمزور انسان ہوں لیکن تین باتوں پر سختی سے عمل کرتا ہوں۔ اوّل جو بات بھی رسول اللہﷺ سے سنتا ہوں اُسے منجانب اللہ سمجھتا ہوں۔ دوم نماز پڑھتے وقت پوری توجہ نماز کی طرف رکھتا ہوں۔ اور سوم جب کسی جنازہ کے ساتھ جاتا ہوں تو اپنا محاسبہ کرتا ہوں اور اپنے آپ کو قبر کے لئے تیار کرتا ہوں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں