حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا
حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا (حضرت سیدہ امّ طاہر) 1905ء میں حضرت ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ صاحبؓ کے ہاں سیالکوٹ میں پیدا ہوئیں جو بہت عبادت گزار اور مخلص احمدی تھے۔ آپؓ کی والدہ بھی بچپن ہی سے پارس کے نام سے مشہور تھیں اور مستجاب الدعوات اور بلند روحانی مقام کی حامل تھیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس خاندان کو ’’بہشتی ٹبر‘‘ کہا ہے۔ حضرت سیدہ مریم بیگم اپنے والدین کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں۔ حضرت مصلح موعودؓ سے آپؓ کا نکاح 7؍فروری 1921ء کو حضرت سید سرور شاہ صاحبؓ نے ایک ہزار روپیہ حق مہر پر پڑھا۔ لجنہ کے قیام کے بعد آپ کو نمایاں خدمت کی توفیق ملی اور آپ نے بحیثیت جنرل سیکرٹری اور صدر ، لجنہ کے کاموں میں زندگی کی روح پھونک دی۔
حضرت مصلح موعودؓ نے آپ کی وفات پر فرمایا ’’جب کوئی نازک موقعہ آتا تو میں یقین کے ساتھ ان پر اعتبار کر سکتا تھا … ضرورت کے وقت راتوں میری اس محبوبہ نے میرے ساتھ کام کیا ہے اور تکان کی شکایت نہیں کی۔ انہیں صرف اتنا کہنا کافی ہوتا تھا کہ یہ سلسلہ کا کام ہے … ذاتی دلچسپی لے کر لجنہ کا جھنڈا تیار کروانا اور لوائے احمدیت کی تیاری کے لئے صحابیات سے سوت کتوا کر وقت پر بھجوانا آپ کا اہم کام تھا‘‘۔ آپ کا ذکرِ خیر روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22 و 23؍نومبر 1995ء میں شائع ہوا ہے۔
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍ستمبر 1995ء میں شائع شدہ ایک مضمون میں محترمہ مسعودہ بیگم صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت مصلح موعودؓ ایک مرتبہ شدید بیمار تھے اور حضرت سیدہؓ برآمدہ میں حضورؓ کے لئے ناشتہ تیار کر رہی تھیں اور ساتھ ہی ساتھ رو بھی رہی تھیں، آنکھیں رونے سے سرخ اور سوجی ہوئی تھیں۔ آپؓ نے اس وقت یہ کہا کہ دعا کرو خدانخواستہ اگر حضرت صاحب کو صحت نہ ہوئی تو اللہ تعالیٰ مجھے بھی اٹھالے ، میں ایک منٹ کی جدائی بھی برداشت نہیں کرسکتی۔ یہ آپؓ کی سیدنا مصلح موعودؓ سے والہانہ محبت کی ایک مثال ہے۔