حضرت شیخ مشتاق حسین صاحبؓ
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اگست 2007ء میں حضرت شیخ مشتاق حسین صاحبؓ کے مختصر حالات زندگی شامل اشاعت ہیں۔
آپؓ 1878ء میں پیدا ہوئے۔ 1900ء میں آپ نے لاہور میں جماعت کا ایک پوسٹر پڑھا تو فوراً بیعت کا خط لکھ دیا۔ پھر احمدیت سے تعلق بڑھا تو دعوت الی اللہ میں دیوانہ وار مصروف رہنے لگے۔ اُس وقت آپ لاہور میں ریلوے میں کلرک تھے۔ خلافت اولیٰ میں ملازمت ترک کرکے پشاور آگئے اور فوج میں گوشت سپلائی کرنے لگے۔ پشاور سے سب سے پہلے خلافت ثانیہ کی بذریعہ تار بیعت آپؓ نے کی۔ 1914ء میں حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ غیرمبائعین سے مباحثہ کے لئے پشاور تشریف لائے تو آپؓ کے ہاں ہی قیام فرمایا۔ پھر آپؓ گوجرانوالہ منتقل ہوگئے اور 1922ء میں مجلس مشاورت کے لئے وہیں سے بطور نمائندہ حاضر ہوئے۔ یہاں سیکرٹری تبلیغ بھی رہے اور کئی دعوتی پمفلٹس لکھے۔ عاشق قرآن تھے، سلسلہ کے سارے اخبارات اور کتب منگوایا کرتے اور زیرتبلیغ افراد میں تقسیم کرتے۔ تحریک جدید کے پانچ ہزاری مجاہدین میں شامل تھے۔ 23؍اگست 1949ء کو وفات پائی۔