حضرت صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب کی وفات
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍جون 2004ء کے مطابق حضرت مسیح موعود ؑ کے جلیل القدر پوتے اور حضرت خلیفۃا لمسیح الثانیؓ کے فرزند ارجمند حضرت صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب 21؍جون 2004ء کی رات 90سال کی عمر میں ربوہ میں انتقال فرماگئے۔
آپ 9؍مئی 1914ء کو حضرت امّ ناصر محمودہ بیگم صاحبہؓ کے بطن سے پیدا ہوئے۔ تعلیم کی ابتداء پرائمری سکول قادیان سے ہوئی۔ چار کلاسیں مکمل کرنے کے بعدمدرسہ احمدیہ میں داخل ہوئے اور مولوی فاضل کے امتحان میں یونیورسٹی میں اوّل آئے۔ آپ نے اپنے بچپن اور جوانی میں قادیان میں ہاکی، کرکٹ، والی بال، ٹینس غرض ہرقسم کی کھیل میں حصہ لیا۔ قادیان کی ہاکی ٹیم کو پنجاب کی بہترین ٹیم سمجھا جاتا تھا اور آپ اس ٹیم کے کیپٹن تھے۔
حضرت مصلح موعودؓ آپ کو تقریباً ہر سفر میں اپنے ساتھ رکھتے اور تعلیم وتربیت پر بھی گہری نظر رکھتے۔ پھر پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد اپنی زندگی وقف کردی۔ اور تحریک جدید سے اپنی گرانقدرخدمات کا آغاز کیا اور بطور وکیل الصنعت، وکیل زراعت ، وکیل التبشیر والتجارت ، وکیل الدیوان ، وکیل اعلیٰ اور صدر مجلس تحریک جدید بھی خدمت کی توفیق پائی۔ لمبا عرصہ صدر مجلس انصاراللہ بھی رہے۔ بطور وکیل التبشیر آپ نے متعدد بیرونی ممالک کے دورہ جات کے دوران نظام جماعت مستحکم کیا اور مراکز تبلیغ اور مساجد کی تعمیر کے سلسلہ میں تاریخی امور سرانجام دئیے۔ جلسہ ہائے سالانہ ربوہ کے موقع پر خطابات بھی فرمائے۔ آپ کے پسماندگان میں دوبیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔