حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب

مکرم سعید اے ملک صاحب تحریر کرتے ہیں کہ ایک بار میرے دریافت کرنے پر حضرت میاں صاحب نے فرمایا کہ دین میں سب سے اہم چیز ’’ایمان‘‘ ہے اور پھر محبت۔ جیسے روشنی کو کسی Prism میں سے گزارا جائے تو وہ مختلف رنگوں میں تقسیم ہوجاتی ہے اسی طرح محبت بھی دراصل بہت سی خوبیوں کا مجموعہ ہوتی ہے جن میں صبر، شفقت، سخاوت، انکساری وغیرہ شامل ہیں۔ جس قدر یہ خوبیاں مضبوط ہوں گی اُسی قدر شخصیت روشن ہوگی اور خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق مضبوط ہوگا۔
مکرم نصیر احمد صاحب لکھتے ہیں کہ حضرت میاں صاحب یہ نصیحت کیا کرتے تھے کہ روزانہ رات کو خود سے یہ پوچھ کر سویا کرو کہ ’’آج مَیں نے جماعت کے لئے کیا کیا؟‘‘۔ آپ کی خدمت دین کے لئے تڑپ کا یہ عالم تھا کہ مرض الموت میں بھی اپنی ڈاک اور اپنی ذمہ داری کا خیال رہتا۔
مکرم سید ساجد احمد صاحب لکھتے ہیں کہ مَیں خدام الاحمدیہ کا قائد تھا اور اس پہلو سے آپ کے اُس جذبہ کو سمجھتا تھا جو آپ کے دل میں نئی نسل کی تربیت کے لئے موجزن تھا۔ ملاقات ہونے پر بہت سے سوالات کرتے اور مفید مشوروں سے نوازتے۔ اپنی تمام ڈاک کا بغور مطالعہ کرتے اور ضرورت پڑنے پر فیصلہ تبدیل فرمادیتے۔ جب ایک احمدیہ مرکز کے باہر مَیں نے ’’برائے فروخت‘‘ کی تختی لگی ہوئی دیکھ کر آپ کی خدمت میں خط لکھا اور اُس مرکز کو فروخت نہ کرنے کے لئے دلیل کے ساتھ رائے دی تو آپ نے میری رائے سے اتفاق فرمایا-

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں