حضرت مرزا محمد اشرف صاحب بلانویؓ
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍مئی 2009ء میں حضرت مرزا محمد اشرف صاحب بلانویؓ کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
حضرت مرزا محمد اشرف صاحبؓ یکم جنوری 1907ء سے صدر انجمن احمدیہ قادیان سے وابستہ ہوئے۔ 1914ء میں آڈیٹر اور 1922ء سے ریٹائرمنٹ تک محاسب کے عہدہ پر فائز رہے۔ اس دوران آپؓ نے صدر انجمن کے مالی نظام کو مضبوط بنانے کی ہرممکن کوشش کی۔ آپؓ کی تجویز سے ہی پراویڈنٹ فنڈ کا سلسلہ شروع ہوا جس کے سرمایہ سے جماعت کے لئے نئی آمد ہونے لگی اور اسی سے مسجد اقصیٰ سے متّصل وہ شاندار مکان خریدا گیا جس میں بعد میں صدر انجمن احمدیہ کے دفاتر منتقل ہوئے۔ 14؍مئی 1932ء کو آپؓ کے اعزاز میں الوداعی پارٹی دی گئی جس میں خطاب کرتے ہوئے حضرت مصلح موعودؓ نے فرمایا: ’’…مرزا محمد اشرف نے بھی اس نظام میں کام کیا ہے اور اس میں کام کرنے والوں کی یہ ترقی نہیں کہ وہ مثلاً تیس روپیہ تنخواہ سے شروع ہوکر سو روپیہ پر پہنچ جائیں۔ یہ بھی بیشک ترقی ہے لیکن اصل چیز کے مقابلہ میں یہ بالکل ہیچ ہے۔ ہر کارکن خواہ وہ اپنی حیثیت کو سمجھے یا نہ سمجھے بہرحال اگر اس نے اخلاص سے کام کیا ہے تو وہ اس عظیم الشان عمارت میں بمنزلہ بنیاد کے ہے جس کی عظمت کا اندازہ ہی نہیں کیا جاسکتا ہے۔ … مرزا محمد اشرف صاحب کو مَیں نے دیکھا ہے اور ان کی یہ بات مجھے ہمیشہ پسند آئی کہ وہ اس طرح کام کرتے رہے ہیں جس طرح ایک عورت اپنے گھر میں کام کرتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ اُس کے پاس کتنا سرمایہ ہے اور وہ اس سے کس طرح بہتر سے بہتر کام لے سکتی ہے اور کوشش کرتی ہے کہ قلیل سے قلیل رقم میں ہی سب کام نپٹالوں۔ ان کے اندر ہمیشہ یہی روح کام کرتی رہی ہے کہ سلسلہ کا صیغہ مالیات مضبوط چٹان کی طرح ہو اور چونکہ میرے اپنے خیالات کی روح بھی اسی طرف ہے اس لئے مجھے ہمیشہ خوشی ہوتی تھی اور ہمیشہ اطمینان رہتا تھا کہ مالیات کی باگ ایک ایسے شخص کے ہاتھ میں ہے جو اسے صحیح طریق پر چلا رہا ہے۔‘‘