حضرت مسیح موعودؑ کا انداز فکر

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍دسمبر 2005ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض توجہ طلب ارشادات (مرتبہ مکرم پروفیسر محمد اسلم سجاد صاحب) شامل اشاعت ہیں۔
٭ ایک شخص نے حضرت مسیح موعود سے کہا کہ انگریزی زبان بہت مختصر ہے اس لئے عربی سے اچھی ہے۔ آپؑ نے پوچھا: ’میرے پانی‘ کو انگریزی میں کیا کہتے ہیں؟ اس نے کہا مائی واٹر (My Water)۔ آپؑ نے فرمایا: عربی میں تو مَآئِی ہی کافی ہے۔
٭ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا: لڑکی ماں باپ کو پیاری ہوتی ہے مگر اپنے ہاتھوں سے اُسے رخصت کرنا پڑتا ہے اس لئے کہ اس میں بعض ایسے جوہر ہیں جو سوائے انتقال کے ظاہر نہیں ہوسکتے۔اسی طرح مرنا بھی ناگزیر ہے تاکہ دوسرے جہان میں انسان بعض نعمتوں سے متمتع ہو یا بدیوں سے پاک بنے۔
٭ ایک دفعہ سید فیروز شاہ صاحب بریلوی قادیان آئے اور حضرت مسیح موعودؑ سے عرض کی کہ حضور میں چاہتا ہوں کہ خواب میں زیارت کر لوں۔ آپؑ نے فرمایا: ’’ہر مومن کی یہ دلی خواہش ہوتی ہے اور ہر دل میں یہ خواہش ہونی چاہیے مگر کفار مکہ تو دن رات دیکھتے رہتے تھے، انہوں نے کیا فائدہ اٹھایا جو آپ اٹھالیں گے؟ تقویٰ اختیار کرو اور تبدیلی بھی پیدا کرو۔خدا سب کچھ دکھادے گا۔‘‘
٭ حضرت مستری قطب الدین صاحب مرحوم بہت بڑے کاریگر تھے۔ اسلحہ کے بنانے میں بڑے ماہر تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ مجھے سخت گرمی کے موسم میں بارہ بجے بلوایا۔ حافظ حامد علی مرحوم بلانے کے لئے آئے۔ میں اس وقت حاضر ہوا۔ حضرت مسیح موعودؑ ایک اندھیری سی کوٹھڑی میں دروازہ بند کر کے تشریف فرماتھے ۔ آپؑ نے مجھے دیکھ کر فرمایا کہ اس ڈیسک کی ایک ٹانگ ٹوٹ گئی ہے اس کی مرمت یہیں میرے پاس پر بیٹھ کر کر دیں۔ میں نے عرض کی حضور دوکان پر لے جائوں تو آسانی رہے گی۔ فرمایا دوکان پر لے جانے میں تو کوئی حرج نہیں لیکن اس میں میری پرانی یادداشتیں ہیں اور ان کی سب ترتیب میرے ذہن میں ہے۔ خالی کرنے سے ترتیب بگڑ جائے گی اور مجھے تکلیف ہو گی۔ چنانچہ میں نے وہیں درست کر دیا۔ حضور بہت خوش ہوئے۔ فرمایا: اجرت کیا چاہئے؟ میں نے عرض کیا کہ حضور میں خدمت دین کے لئے آیا ہوں۔ اگر میں بھی اجرت لے کر کام کروں تو مجھے ثواب تو نہ ہوا۔ فرمایا: یہ خیال مت کرو کہ ثواب نہیں ہوگا۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کے دل میں اخلاص ہے۔ میرے گھر کے کاموں کا سلسلہ وسیع ہے۔ میں آپ لوگوں کو تکالیف دینا نہیں چاہتا کہ کسی سے مفت کام لوں۔ آپ لوگوں کی خدمت تو میرے ذمہ ہے۔ یہ آپ لوگوں کا احسان ہے کہ مزدوریاں کرتے ہیں اس طرح میرا بوجھ ہلکا کر تے ہیں۔ آپ مجھ سے مزدوری دگنی لیا کریں۔ مستری صاحب مرحوم نے فرمایا: مگر میں نے اپنی مزدوری کبھی حضور سے دگنی نہیں لی۔
٭ ڈاکٹر مرزا یعقوب بیگ صاحب تحریر فرماتے ہیں: میں ڈاکٹری کے امتحان میں کامیاب ہو کر قادیان گیا۔ چنانچہ مجھے ملازمت کا حکم بھی وہیں پہنچا۔ حکم لیتے ہی فوراََ حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت میں حاضر ہوا کہ آپ مجھے کوئی نصیحت فرمائیں۔ آپ نے فرمایا : ’’تمہارا تعلق لوگوں کے جسموں کے ساتھ ہوگا نہ ان کی روحوں کے ساتھ۔ اس لئے تمہاری نظر میں جو شخص تمام رات خداتعالیٰ کی عبادت کر تا ہے اور جو دن رات خدا کو گالیاں دیتا ہے، ایک ہونے چاہئیں۔‘‘

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں