حضرت مسیح موعودؑ کی بصیرت
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11 فروری1997ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بصیرت کا یہ واقعہ بیان کیا گیا ہے کہ ایک سائل نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کی کہ اس کا کوئی عزیز فوت ہوگیا ہے جس کے کفن دفن کے لئے کچھ انتظام نہیں ہے۔ اس نے چند سکے دکھانے کے لئے رکھے ہوئے تھے کہ صرف یہی چندہ اکٹھا ہوا ہے۔ حضورؑ نے خواجہ علی صاحبؓ سے فرمایا کہ ان کے ساتھ جاکرانتظام کردو۔ حضورؑ کی عادت مبارک یہ تھی کہ سائل کو جو مناسب سمجھتے نہایت درجہ فیاضی سے دیدیتے چنانچہ اس ارشاد سے خدام کو تعجب ہوا۔ کچھ دیر بعد حضرت قاضی صاحب مسکراتے ہوئے واپس آئے اور بتایا کہ وہ تو بڑا دھوکہ باز تھا۔ راستہ میں پہلے میری منت کی کہ جو کچھ دینا ہے دیدیں ، میں نے کہا کہ مجھے تو خود جانے کا حکم ہے، جو کچھ تمہارے پاس ہے یہ مجھے دو ، جوخرچ آئے گا وہ میں دوں گا۔ آخر وہ ہاتھ جوڑ کر کہنے لگا کہ یہ میرا پیشہ ہے، اب میری پردہ دری نہ کرو میں آئندہ ایسا نہ کروں گا۔