حضرت مولوی جمال الدین صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍جولائی 2011ء میں حضرت مولوی جمال الدین صاحبؓ کا مختصر ذکرخیرشامل اشاعت ہے۔
حضرت مولوی جمال الدین صاحب سیّدوالا ضلع منٹگمری (ساہیوال) کے رہنے والے تھے۔ یہ شہر اب ضلع شیخوپورہ میں ہے۔ آپ کو 1889ء میں ایک قافلہ میں شامل ہوکر پیدل قادیان آنے اور بیعت کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ جون 1897ء کے قادیان میں جلسہ ڈائمنڈ جوبلی میں آپؓ نے پنجابی زبان میں تقریر کی۔ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں جلسہ 1892ء، ’’تحفۂ قیصریہ‘‘ میں جلسہ ڈائمنڈجوبلی اور ’’کتاب البریہ‘‘ میں پُرامن جماعت کے ضمن میں آپؓ کا ذکر ہے۔ 22؍جولائی 1905ء کو آپؓ کی وفات پر حضور علیہ السلام نے آپؓ کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔ اور بعد ازاں 7؍دسمبر 1905ء کو حضرت اقدسؑ نے چند دوستوں کا نام لے کر اُن کی اُس سال کے دوران وفات کا ذکر کرتے ہوئے دکھ کا اظہار فرمایا۔
حضرت مولوی جمال الدین صاحبؓ کی تدفین سیّدوالا میں ہی ہوئی۔ آپ کے بیٹے مولوی نورالدین صاحب کے علاوہ بیٹیاں بھی تھیں جبکہ ایک داماد حضرت مولوی عبدالحق صاحبؓ تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں