حضرت چودھری محمدالدین صاحبؓ
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2006ء میں مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں حضرت چودھری محمدالدین صاحبؓ کا ذکرخیر کیا گیا ہے۔ حضرت چودھری صاحب کو حضرت مسیح موعودؑ کے سفر جہلم 1903ء کے دوران ایک رؤیا کی بنا پر بیعت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ آپؓ گوہر صاحب آف ککرالی ضلع گجرات کے بیٹے تھے اور ایک قابل اور لائق استاد تھے اور ساری زندگی اپنے گائوں کے سکول میں تعلیم و تدریس کی خدمت سر انجام دی۔ نیز آپ ایک معزز زمینداراور پنچایت کے سرپنچ بھی تھے۔ اخبار البدر نے سفر جہلم کے دوران بیعت کرنے والوں کی جو فہرست شائع کی اس میں آپ کا نام 228 نمبر پر درج ہے۔
7؍مارچ 1907ء کو حضور کو الہام ہوا: پچیس دن تک۔ یہ الہام اخبار بدر مورخہ 14مارچ 1907ء میں چھپا اور پیشگوئی اس طرح پوری ہوئی کہ 31مارچ 1907ء کو قریباً تین بجے دوپہر شہاب ثاقب ٹوٹا جو ملک کے طول و عرض میں دیکھا گیا۔ حضورؑ نے اپنے اس الہام اور نشان کا ذکر حقیقۃ الوحی میں کیا اور ساتھ بعض صحابہؓ کے خطوط بھی بطور تصدیق درج کئے ۔ ان میں بیسویں نمبر پر حضرت چودھری صاحب کا نام درج فرمایا۔
صدر انجمن احمدیہ قادیان کی شاخ جب ککرالی میں قائم ہوئی تو آپؓ اس کے سیکرٹری مقرر ہوئے۔ آپؓ نے 2جنوری 1927ء بعمر 56سال اپنے گاؤں ہی میں وفات پائی۔ آپؓ نے اگست 1907ء میں وصیت کرلی تھی۔ لیکن پہلے امانتاً آپ کو گاؤں ہی میں دفن کیا گیا اور پھر اکتوبر 1927ء میں بہشتی مقبرہ قادیان میں تدفین عمل میں آئی۔