خلافت احمدیہ کی دوسری صدی کے پہلے شہید – محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی شہید
محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب امیر جماعت ضلع میرپور خاص کو 8ستمبر 2008ء کی دوپہر اُن کے ہسپتال’’فضل عمر کلینک ‘‘ میرپورخاص میں دو شرپسندوں نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔
آپ کو بطور امیر ضلع میر پور خاص کے علاوہ مجلس خدام الاحمدیہ میں قائد علاقہ حیدر آباد اور نگران صوبہ سندھ کے طور پر بھی خدمات کا موقع ملا۔ آپ کو مجلس تحریک جدید ربوہ اور مرکزی منصوبہ بندی کمیٹی صدر انجمن احمدیہ کے رکن ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔ آپ المہدی ہسپتال مٹھی کے میڈیکل بورڈ اور احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن میرپور خاص کے صدر تھے۔ دعوت الی اللہ کا خاص شوق تھا اور مختلف وفود مرکز خود بھی لے کر آتے رہے اور اپنی نگرانی میں بھی بھجواتے رہے۔ آپ کے والد مکرم ڈاکٹر عبدالرحمن صدیقی صاحب بھی چالیس سال تک امیر ضلع میر پور خاص اور ڈویژنل امیر حیدر آباد رہے تھے۔ تقسیم پاکستان کے بعد جب آپ ہجرت کر کے پاکستان آئے تو آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر اپنے مستقبل کے بارے میں راہنمائی کی درخواست کی۔ جس پر حضورؓ نے آپ کو میرپور خاص سندھ چلے جانے کی ہدایت کی۔
مکرم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب اپنے والدین کی شادی کے گیارہ سال بعد مارچ 1962ء میں پیدا ہوئے اور اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔ آپ نے سندھ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کی اور 1988ء میں مزید تعلیم کیلئے امریکہ چلے گئے جہاں سے تھامس جیفر سن یونیورسٹی فلاڈیلفیا سے 1990ء تک الٹرا سائونڈ ٹریننگ حاصل کی۔ 1991ء تا 1995ء انٹرنل میڈیسن میں پوسٹ گریجوایشن کی تعلیم مکمل کی اور 1998ء میں امریکن بورڈ آف انٹرنل میڈیسن کا سرٹیفیکیٹ حاصل کیا۔
تعلیم حاصل کرنے کے بعدآپ نے وہاں ہی ملازمت کا پروگرام بنایا۔ آپ کے والد گرامی کو جب پتہ چلا تو انہوں نے ان کو لکھا کہ میں نے آپ کو اس علاقہ کی خدمت کیلئے میڈیکل میں اعلیٰ تعلیم دلوائی ہے اور حضرت مصلح موعودؓ کے ارشاد پر ہم یہاں بیٹھے ہیں، ہم نے یہاں ہی خدمت کرنی ہے اور میں چاہتا ہوں کہ یہ سلسلہ جاری رہے۔ چنانچہ آپ اپنے والد صاحب کی اس نصیحت اور خواہش کو پورا کرنے کے لئے امریکہ سے میرپورخاص تشریف لے آئے۔ اپریل 1998ء میں اپنے والد کی وفات کے بعد ہسپتال کو سنبھالا اور اس ہسپتال کو ایک چھوٹے سے کلینک سے ترقی دے کر مکمل جدید ہسپتال بنادیا۔
حضرت ڈاکٹرحشمت اللہ خانصاحبؓ آپ کے نانا تھے۔ آپ کی شہادت کے چند ہفتے بعد آپ کی والدہ محترمہ سلیمہ بیگم صاحبہ بھی وفات پاگئیں۔ مرحومہ تہجد گزار، دعاگو اور مہربان خاتون تھیں جو قریباً 37 سال بطور صدر لجنہ اماء اللہ میر پور خاص فرائض انجام دیتی رہیں۔ محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب کی شادی اپنی ماموں زاد محترمہ امۃالشافی صاحبہ بنت مکرم کریم احمد نعیم صاحب سے 1988ء میں ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے دو بچے عزیزہ امۃالحیٔ صدیقی اور عزیزم اسامہ صدیقی عطا کئے۔ محترمہ امۃالشافی صاحبہ لجنہ اماء اللہ میر پور خاص کی صدر رہی ہیں۔
محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب کا احمدی احباب سے تو ہمدردی اور پیار کا تعلق تھا ہی، غیر از جماعت سے بھی بہت گہرے تعلقات اور روابط تھے۔ آپ کی وفات پر بلا تفریق ہر آنکھ اشکبار تھی۔ آپ کی شہادت کے بعد روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کی مختلف اشاعتوں میں متعدد مضامین میں آپ کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے آپ کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ذیل میں ایسے ہی بعض مضامین کا خلاصہ ہدیۂ قارئین ہے۔