درویش صحابہ کرام:حضرت میاں محمد عبد اللہ صاحب افغانؓ

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم تنویر احمد ناصر صاحب کے قلم سے اُن 26 صحابہ کرام کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے جنہیں قادیان میں بطور درویش خدمت کی سعادت عطا ہوئی۔
حضرت میاں محمد عبداللہ صاحب افغانؓ ولد حضرت عبدالغفار خان صاحبؓ ساکن خوست علاقہ کابل نے بیعت کی سعادت 1903ء میں حاصل کی جبکہ حضرت مسیح موعودؑ کی زیارت کا شرف 1905ء میں حاصل ہوا۔
آپ پہلے خوست سے قادیان ہجرت کرکے مہاجر بنے اور پھر قادیان میں مقامات مقدسہ کی حفاظت کے لئے ٹھہرکر انصار بھی بن گئے۔ حضرت میاں محمد عبد اللہ صاحبؓ کاعلم توکم تھا لیکن نور ِ ایمان سے وافر حصہ پایا تھا۔ اور نورِ نبوت سے براہ ِ راست اکتساب نے اس نور ایمان کو اور بھی جلا بخش دی تھی۔ آپ ؓ نے اپنی ساری زندگی بڑے صدق و خلوص سے گزاری ۔ پہلے آپ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے ساتھ پہرہ دار کے طور پر خدمات بجا لاتے رہے اور پھر خزانہ صدرانجمن احمدیہ کے پہرہ دار رہے اور زمانہ درویشی میں بھی اسی خدمت پرمامور رہے۔ نہایت مخلص ، خاموش طبع اور اپنے کام سے کام رکھنے والے بزرگ تھے۔ آپ حضرت مولوی عبد الستار صاحب عرف ’’ بزرگ صاحب ‘‘ کے بھتیجے تھے۔
حضرت میاں محمد عبداللہ صاحبؓ ابتدائے 1952ء میں بیمار ہوگئے اور بیماری طول پکڑگئی۔ کافی علاج معالجہ قادیان میں اور پھر دھاریوال کے ہسپتال میں بھی ہوتا رہا۔ بعض درویش بھائیوں نے اپنا خون بھی دیا لیکن 18؍اپریل 1954ء کو بعمر 60 سال آپ ؓوفات پاگئے اور بہشتی مقبرہ میں دفن ہوئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں