دکھ درد سے ہی زندگی پاتی رہی جِلا – نظم

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ نومبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کے کلام سے انتخاب پیش ہے:

دکھ درد سے ہی زندگی پاتی رہی جِلا
’’پُرنم ہوئی جو آنکھ نگاہیں سنور گئیں‘‘
ہر سمت اُس کے حسن کے جلوے نظر پڑے
دیکھا اُسی کو میری نگاہیں جدھر گئیں
یوں محفلِ سخن میں غزل خواں ہوا کوئی
رعنائیاں خیال کی ہر سُو بکھر گئیں
اِک دوسرے کا ہم نے سہارا کیا قبول
یوں مشکلاتِ زیست کی گھڑیاں گزر گئیں
اُس رحمت اَتم کا درِ مغفرت کھلا
آہیں جو عرش پر مری شام و سحر گئیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں