دیکھو تو اک انذار ہے موسم کی نظر میں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2010ء میں مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دیکھو تو اک انذار ہے موسم کی نظر میں
اے کاش کہ یاد آئے خدا خوف و خطر میں
زیبا نہیں انسان کو خالق کو بھلا دے
حد درجہ خسارہ ہے رعونت کے سفر میں
بنتے ہیں سزا اُن کے لئے پانی ہوا آگ
جو بندے خدا بن گئے خود اپنی نظر میں
جھٹکوں سے زلازل کے ہلاتا ہے زمیں کو
شاید کہ سعادت ہو کہیں نوعِ بشر میں
اب صدق سے آ جاؤ یہیں خیر ملے گی
اب چین اگر ہے تو مسیحا کے نگر میں

اپنا تبصرہ بھیجیں