سیرت حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام
روزنامہ ’’ الفضل‘‘ ربوہ 21؍ مارچ 1996ء کا شمارہ ’’ مسیح موعودؑ نمبر‘‘ ہے اور اس میں حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت طیبہ پر ذاتی مشاہدہ کے حوالہ سے تحریر شدہ مضمون شائع ہوا ہے۔
حضورعلیہ السلام قادیان تشریف لانے والے احمدی احباب سے عموماً اُن کے شہر میں سلسلہ کی مخالفت کے بارہ میں دریافت فرمایا کرتے تھے اور اگر جواب نفی میں ہوتا تو اظہارافسوس فرماتے کہ مخالفت نہیں ہے تو پھر ترقی کیسے ہوگی؟۔
دوسرا سوال عموماً مسجد کے بارے میں ہوتا، آپ فرمایا کرتے تھے: ’’خدا کی عبادت کے واسطے جگہ ضرور بنوانی چاہئے خواہ ایک تھڑا ہی کیوں نہ ہو‘‘۔
حضور کی مخالفت میں جو اشتہار شائع ہوا کرتے تھے اُنہیں حضور ایک بستہ میں رکھتے جاتے تھے۔ چنانچہ ایسے اشتہاروں کا بہت بڑا بستہ بن گیا تھا۔
حضور کی بے نفسی کا یہ عالم تھا کہ 1897ء میں ملتان جاتے ہوئے دو روز کے لئے لاہور میں قیام فرمایا تو ایک نہایت غریب ان پڑھ احمدی حضرت صوفی احمد دین صاحبؓ ڈوری باف کی درخواست پر اُن کے ہاں کھانا تناول فرمانے تشریف لے گئے۔